شیر اور شیرنی کی ہلاکت، زرتاج گل اور دیگر کو نوٹس
عدالت نے سات روز کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرغزار چڑیا گھر کے شیر اور شیرنی کی ہلاکت کے معاملے پر وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم سمیت وائلڈ لائف بورڈ ممبران کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے بورڈ ممبران مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب، سینیٹر مشاہد حسین سید اور طارق فضل چوہدری کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرغزار چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی کے دوران شیر اور شیرنی کی ہلاکت پر توہین عدالت کا نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
عدالت کی جانب سے پارلیمانی سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی، سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین سی ڈی اے، چیف میڑو پولیٹن کارپوریشن، آئی جی جنگلات، سیکرٹری جنگلات، وائلڈ لائف پنجاب اور خیبرپختونخوا کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
عدالت نے شیر اور شیرنی کی ہلاکت کے معاملے پر سات روز کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک مثالی کیس ہے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔