پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر دھرنا دینے والے پنجاب کے کنٹریکٹ اساتذہ نے ڈپٹی کمشنر کی یقینی دہانی پر احتجاج ختم کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق احتجاج کرنے والے اساتذہ سے پیر کو پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت مذاکرات کریں گے۔
سنیچر کو اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والے اساتذہ کو پولیس نے منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی زبردست شیلنگ کی تھی۔
ملازمت پر مستقل نہ کیے جانے والے صوبہ پنجاب کے 36 اضلاع سے تعلق رکھنے والے کنٹریکٹ اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں سنیچر کو بنی گالہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ میں مُظاہرے، آنسو گیس کا استعمالNode ID: 494651
-
توہین آمیز خاکے، اسلام آباد میں احتجاجNode ID: 514481
-
تحریک لبیک کا دھرنا، مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیںNode ID: 517976
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حکومت پنجاب بھر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 14 ہزار اساتذہ کو مستقل کرنے کا اعلان کرے۔
مظاہرہن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا احتجاج بنیادی طور پر پنجاب حکومت کے خلاف ہے۔ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے ان کے وفد سے ملاقات میں ان کے مطالبات تسلیم کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا۔
’ہم وزیراعظم عمران خان کے علم میں یہ بات لانے کے لیے یہاں احتجاج کرنے آئے ہیں کہ حکومت ہزاروں اساتذہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے۔‘
مظاہرین نے الزام لگایا کہ پولیس نے پُرامن مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے درجنوں ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے احتجاج کے لیے آنے والے 14 مظاہرین کو گرفتار کرکے شہزاد ٹاؤن، سیکرٹریٹ اور بھارہ کہو کے تھانوں میں بند کر دیا۔ خواتین مظاہرین کو تھانہ وومن منتقل کیا گیا۔
