اس دروازے کو ڈیزائن کرنے کے لیے شام سے تعلق رکھنے والے انجینیئر منیر الجندی کا انتخاب کیا گیا۔ الجندی شام کے شہر حمص میں پیدا ہوئے۔
دروازے کو مکہ مکرمہ میں ایک بہت بڑے سُنار شیخ محمود بن بدر کے کارخانے میں ڈیزائن کیا گیا۔
مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود نے آل بدر خاندان کو بیت اللہ کا دروازہ تیار کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی تھی۔
بیت اللہ کے دروازے کی تیاری 1398 ہجری میں ہوئی اور اس میں 280 کلو گرام خالص سونا استعمال کیا گیا۔
انجینئر منیر الجندی کا نام بیت اللہ کے دروازے پر لکھا گیا کیونکہ انہوں نے اسے ڈیزائن کیا۔
سعودی عرب کی خواہش تھی کہ بیت اللہ کے دروازے کو کوئی مسلمان شخصیت ڈیزائن کرے کیونکہ اس کا نام دروازے پر لکھا جانا تھا۔
تاریخ کے محقق منصور العساف نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’دروازے کو انجینئر منیر الجندی نے ڈیزائن کیا۔ دروازے پر نقش و نگار شیخ عبدالرحیم البخاری نے بنائے‘۔
’دروازے کی بلندی 3 میٹر اور چوڑائی دو میٹر ہے۔ یہ نصف میٹر کے قریب گہرا ہے۔ دروازہ دو کواڑوں پر مشتمل ہے‘۔
’دروازے کا فریم ’میکا مونگ‘ لکڑی سے بنا ہوا ہے جو تھائی لینڈ میں تیار ہوتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں مہنگی ترین لکڑی ہے‘۔