وثوق سے کہتے ہیں کہ 2021 صحت نگہداشت اور تعمیرات کی بحالی کا سال ہوگا۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے بجٹ 2021میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ یہ توسیعی ہوگا اور اس میں صحت کی نگہداشت اور سیاحت پر توجہ زیادہ توجہ رکھی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق تجزیہ نگاروں نے ’’ارقام‘‘ کو بتایا ہے کہ حکومت کے زیر انتظام فنڈزکے بارے میں توقع ہے کہ وہ ماضی میں کی جانے والی بجٹ کٹوتیوں کی تلافی کریں گے جن کا اعلان وزارت خزانہ کی جانب سے کیاگیا تھا۔
مالی سال2021کے ابتدائی بجٹ تخمینے میں حقیقی عمومی ملکی پیداوار ’’جی ڈی پی ‘‘ میں 3.2فیصد اضافے کے اشارے ملے ہیں۔
اس کی بنیاد اس مفروضے پر ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال کے دوران معاشی سرگرمیوں کی بحالی کا سلسلہ جاری رہے گا جیسا کہ 15دسمبر کو کئے جانے والے بجٹ 2021کے اعلان میں کہا گیا تھا۔
حکومت نے بجٹ خسارے کو 141 ارب ریال یعنی 37.6ارب ڈالر تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
بجٹ بیان کے مطابق یہ منصوبہ بندی اخراجات کی استعداد کار میں اضافے اور مالی استحکام کے حصول کی حکومتی کوششوں کے ذریعے کی گئی ہے ۔
دریں اثنا ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ2021میں سعودی عرب صحت نگہداشت جیسے امید افزا شعبوںمیں براہ راست اخراجات کی کوشش کرے گی جو حکومتی حمایت کے باعث کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب ہوئے۔
حکومت نے صحت اور سماجی ترقی کے شعبوں کے لئے 175ارب ریال مختص کئے ہیں تاکہ احتیاطی تدابیر اور ان کے نفاذ کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور شہریوں نیز مقیمین کی صحت کی حفاظت ممکن بنائی جا سکے۔
اس کے ساتھ ہی بجٹ2021 کے تخمینوں میں ترقیاتی فنڈزاور میگا پراجیکٹس کے زیادہ کردار میں اضافے نیزنجی سیکٹرکے ساتھ کئی راہوں میں شراکت داری کو فروغ دینے کیلئے کہا گیا ہے۔
2021 کےبجٹ سے متعلقتجزیہ کاروں کی رائے
سنچری فنانشیل کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر وجے ولیشا اس بجٹ کو توسیعی قرار دیتے ہیں کیونکہ حکومت کے زیر انتظام فنڈزکے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ وہ سابقہ بجٹ کٹوتیوں کی تلافی کریں گے جن کا اعلان وزارت خزانہ نے کیا تھا۔
مجموعی طور پر امکان یہی ہے کہ مملکت اپنے 7 فیصد کے اخراجاتی منصوبے پر گامزن رہے گی۔
بجٹ میں سرکاری سرمایہ کاری فنڈ’’پی آئی ایف‘‘کے ذریعے مقامی یا گھریلو اثاثہ جات پر ہونے والے اخراجات کو بھی پیش نظر رکھاگیا ہے۔
اس کا مقصد حکومت کی جانب سے مالی تعاون کی کمی سے پیدا ہونے والے خلا کو پُر کرنا ہے۔
نمو کی میکرو سطح پر توقع ہے کہ معیشت آئندہ برس 3.2 فیصد کی سطح پر واپس آ جائے گی جو موجودہ سال کی 3.7 فیصد کمی سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
وزارت خزانہ مجموعی اخراجات میں آئندہ 3برس تک ہر سال کمی کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
وجے ولیشا نے واضح کیا کہ خسارے میں مجموعی طور پرکی جانے والی کمی معیشت کے لئے مثبت ہے تاہم مالیاتی توازن اور مزید نمو کے لئے بعض اہم مفروضات جن میں سرکاری اثاثوں کی نجکاری اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈسے اخراجات شامل ہیں، معیشت کو حقیقی معنوں میں آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہیں۔
شعاع کیپٹل سعودی عرب کے سینیئر تجزیہ کار احمد سلیم نے کہا کہ یہ بجٹ عمومی توقعات کے مطابق ہے جو مزید قدامت پرست سوچ کی جانب اشارہ کر تاہے۔
کورونا وائرس کے باعث غیرمعمولی حالات میں یہ انتہائی اہم بجٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم زیادہ وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ 2021 صحت نگہداشت اور تعمیرات کی بحالی کا سال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضوں میں اضافہ نیز کووڈ19میں کمی کے بعد بحال ہوتی کاروباری سرگرمیاں ممکنہ طور پر 2021 کو بینکنگ شعبے کےلئے مضبوط سال ثابت کر سکتی ہیں۔
ریاض سے تعلق رکھنے والے انوسٹمنٹ مشیرسہیل حیان نے کہا ہے کہ 2021کے بجٹ کو اس انداز میں تیار کیا گیا ہے جو جی ڈی پی میں طاقتور نمو یقینی بناتا ہے۔
ورچووس اکنامکس کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر شیر مہتا نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر سعودی معیشت کی نمو2021اور آنے والے سالوں میں سست روی کا شکار رہے گی۔ نئے سال میں سعودی عرب میں سفر و سیاحت بہتری کی جانب گامزن ہوگی۔