سعود ی عرب سے شائع ہونے والے اخبار” الاقتصادیہ “ کا اداریہ نظر قارئین ہے
دنیا بھر کی توقعات کے عین مطابق سعودی عرب کا قومی بجٹ 2019 ءہر لحاظ سے تاریخی رہا۔ شاہ سلمان نے بجا طور پر یہ بات کہی ہے کہ یہ مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ اسکے ذریعے عوام کو جملہ منفرد خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اس سے اقتصادی شرح نمو کو فروغ ملے گا۔ اسکی بدولت اخراجات میں کفایت شعاری آئیگی۔ مالیاتی استحکام پیدا ہوگا۔ سعودی وژن 2030کے اہداف پورے ہونگے۔
مختلف زاویوں سے بجٹ 2019ءکو دیکھا جائے تو ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تاریخی بنیادوں کے مطابق مملکت میں ترقیاتی حکمت عملی کے عین مطابق ہے۔ سعودی عرب کا نیا قومی بجٹ اخراجات کے حوالے سے بے نظیر ہے۔ تاریخ میں پہلی بار سعودی بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ ایک ٹریلین ریال سے تجاوز کر گیا۔گزشتہ 9ماہ کے دوران تیل کے ماسوا ذرائع سے ہونے والی آمدنی میں 48 فیصد اضافہ ہوا۔ بین الاقوامی اقتصادی ادارو ںکا کہناہے کہ اس حوالے سے جو کامیابی ملی اسکا سہرا اقتصادی اصلاحات اور مختلف قسم کی سرمایہ کاریوں کے سر جاتا ہے۔
نئے بجٹ نے یہ پیغام دیا ہے کہ سعودی عرب میں اقتصادی سرگرمیوں کا بازار گرم ہوگا لہذا سعودی اور غیر ملکی جو فریق اس میں حصہ لینا چاہتے ہوں ان کے لئے سعودی مارکیٹ کے دروازے چوپٹ کھلے ہوئے ہیں بشرطیکہ سرمایہ کار اقتصادی تعمیر و تشکیل کیلئے مقررہ اہداف کو مدنظر رکھ کر اپنے منصوبے بروئے کار لائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭