’سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد سعودی عرب سے تین ہزار نئے ورکرز کی مانگ‘
’سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد سعودی عرب سے تین ہزار نئے ورکرز کی مانگ‘
جمعرات 7 جنوری 2021 5:36
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
بیورو آف امیگریشن کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں سعودی عرب سے 15 ہزار پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث عائد کی گئی سفری پابندیاں اٹھانے کے بعد پاکستان بیورو آف امیگریشن نے ورکرز کی بھرتیوں کا عمل دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کاشف احمد نور کے مطابق سفری پابندیوں کے باعث پاکستانی ورکرز کو سعودی عرب بھجوانے کا عمل تعطل کا شکار رہا جو اب دوبارہ سے بحال کر دیا گیا ہے۔
’دو ہفتوں کے لیے عائد کی گئی حالیہ سفری پابندیاں زیادہ اثر انداز تو نہیں ہوئی لیکن ایک جاری عمل ضرور رکا تھا۔ عملی طور پر ان پابندیوں سے سفر کرنے پر اثر تو پڑتا ہے لیکن ورکرز کی مانگ پر اثر نہیں پڑتا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جو ورکرز حالیہ پابندیوں کے باعث اپنی ملازمتوں پر نہیں پہنچ پائے انہیں ایڈجسٹ کیا گیا ہے اور اب دو ہفتوں کی تاخیر کے بعد انہیں بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں اوورسیز ایمپلائمنٹ پرموٹرز کے ممتاز درانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سعودی عرب میں حالیہ پابندیوں کے باعث کم و بیش دو ہزار ورکرز اپنی نوکریوں پر نہیں جا سکے تاہم پابندیاں اٹھنے کے بعد ان کی پروازوں کو ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔‘
بیورو آف امیگریشن کے ریکارڈ کے مطابق حالیہ سفری پابندیاں ختم ہونے کے بعد دو روز میں ہی تین ہزار نئے ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہوئی ہے جس پر بھرتیوں کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
کاشف احمد نور نے کہا کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستانی ورکرز کی طلب پر فرق ضرور پڑا ہے لیکن گزشتہ ماہ سے حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں،
’دسمبر میں حالات بہتری کی طرف جا رہے تھے لیکن اچانک کئی ممالک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث سفری پابندیاں عائد کردی گئیں اور پورا عمل معطل ہوا۔‘
بیورو آف امیگریشن کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں سعودی عرب سے پاکستانی ورکرز کی 15 ہزار ورکرز کی بھرتی کرنے کی ڈیمانڈ موصول ہوئی تھی جو کہ نومبر میں سات ہزار سے زائد تھی۔
سعودی عرب کی جانب سے ڈرائیورز، پلمبرز، اکاؤنٹ آفیسرز، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں بھرتیوں کی ڈیمانڈ موصول ہوئی ہے۔
خیال رہے ko لاک ڈاؤن کے باعث سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانی نوکریاں ختم ہونے یا ویزے کی معیاد ختم ہونے پر پاکستان واپس آگئے تھے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث 41 ہزار بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے۔