بیرون ملک ملازمت: ’سی وی بینک‘ میں پانچ لاکھ پاکستانیوں کی سی ویز جمع
بیرون ملک ملازمت: ’سی وی بینک‘ میں پانچ لاکھ پاکستانیوں کی سی ویز جمع
جمعہ 1 جنوری 2021 12:33
بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
پاکستانی ورکرز کو کام سے لگاؤ کی وجہ سے خلیجی ملکوں میں پسند کیا جاتا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
دنیا بھر بالخصوص خلیجی ممالک میں پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ ان کی محنت، ایمانداری اور کام کے ساتھ لگن کی وجہ سے ہے۔
پاکستان سے دنیا کے کم و بیش 60 ممالک کو ورکرز کی فراہمی کے لیے نہ صرف دو ہزار 300 سے زائد نجی اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ہیں بلکہ سرکاری سطح پر اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے نام سے ریکروٹمنٹ ایجنسی بھی قائم ہے جو سالانہ لاکھوں افراد کو بیرون ملک ملازمتوں کے حصول میں معاونت فراہم کرتی ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نے تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ورکرز کو بیرون ملک ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک 'سی وی بینک' قائم کر رکھا ہے۔ حکام کے مطابق اس بینک مں ایک سال میں پانچ لاکھ سے زائد سی ویز جمع ہوئے ہیں۔ جن کو ان کی مہارت اور شعبے کے لحاظ سے دستیاب ملازمتوں پر بھجوایا جائے گا۔
جمع ہونے والی سی ویز میں صحت، انجینئرنگ، تعلیم، انفارمیشن ٹینکالوجی، سائنس، زراعت، مینوفیکچرنگ، خدمات، شپنگ اور دیگر شعبوں میں مہارت اور تجربہ رکھنے والے افراد کی سی ویز شامل ہیں۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے مطابق 'پاکستان میں اس وقت سات کروڑ پچاس لاکھ نوجوان ورکرز موجود ہیں۔ کورونا وبا سے قبل تین سے پانچ لاکھ افراد سالانہ بیرون ملک جا رہے تھے۔ اب تک دنیا کے جن ممالک میں پاکستانی ورکرز نے کام کیا ہے وہاں پر ان کو خاصی پذیرائی ملی ہے۔‘
عالمی ادارے بھی پاکستانی ورکرز کے کام سے لگاو کے معترف ہیں۔ حکام کے مطابق 'فوربز نے پاکستانی ورکرز کو 'مخلص ورکرز' جبکہ ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے 'ایماندار اور محنتی ورکرز' قرار دیا گیا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ورکرز کا 42 فیصد زراعت اور 35 فیصد مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے سے وابستہ ہے۔‘
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نے حال ہی میں کویت میں چار سو پاکستان ڈاکٹرز اور طبی عملہ بھجوایا ہے جبکہ جون 2021 تک مزید چھ سو ڈاکٹرز اور طبی عملے کو بھجوانے کے لیے کام جاری ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن حکام کے مطابق 'دنیا بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت رکھنے والے تعلیم یافتہ افراد کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جولائی سے ستمبر 2020 کی سہہ ماہی میں بیرون ملک جانے والے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی تعداد میں گذشتہ سال کی اسی سہہ ماہی کے مقابلے میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ 'اگر جاپان کے ساتھ آئی ٹی ماہرین کو بھجوانے کے پروگرام میں پیش رفت ہوتی ہے تو ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی آئی ٹی ماہرین جاپان میں ملازمتیں حاصل کر سکیں گے۔‘