Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکار ریلی میں نصرالعطیہ کی یکے بعد دیگرے فتوحات

العطیہ نے2012 کے لندن اولمپکس میں اسکیٹ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔(فوٹو ٹوئٹر)
قطری ڈرائیور نصر العطیہ نے منگل کو سعودی عرب میں ڈاکار ریلی کے تیسرے مرحلے میں فتح حاصل کرتے ہوئے اپنے کٹر حریف فرانسیسی ڈرائیور اسٹیفین پیٹر ہینسل کے چیلنج کو روک دیا۔
عرب نیوز کے مطابق  ڈاکار کے تین مرتبہ کے فاتح نے وادی الدواسر کے گرد لوپ میں 403 کلومیٹر کا فاصلہ 3گھنٹے17منٹ اور39 سیکنڈ میں طے کر کے فتح حاصل کی۔
یہ لوپ  ربع الخالی کا باب الداخلہ ہے۔ یہ ایک وسیع صحرا ہے جو جزیرہ نمائےعرب کے جنوب کے زیادہ تر حصے پر محیط ہے۔

العطیہ جو پہلے ہی پرولوگ اور پیر کے روزہونے والے دوسرے مرحلے کے فاتح ہیں، انہوں نے ٹویوٹا ٹیم کے ساتھی، جنوبی افریقہ کے ہینک لیٹیگان سے 2:27 منٹ آگے یہ فاصلہ طے کیا۔
العطیہ نے 2012 کے لندن اولمپکس میں اسکیٹ میں کانسی کا تمغہ بھی حاصل کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میںاپنی کامیابی پر بہت خوش ہوں۔
آج ہم نے حقیقتاً خود کو آگے دھکیلا۔ میرے معاون پائلٹ میتیھو نے سمت شناسی بہترین انداز میں کی۔ ہر چیز اس طرح کام کر رہی ہے جس طرح ہمیں ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس رفتار سے بھی خوش ہوں کیونکہ مرحلے کاآغاز کرنا اور اسے جیت لینا بہت اچھا ہے۔

ڈاکار کے 13مرتبہ کے فاتح فرانسیسی ڈرائیور پیٹر ہینسل نے تیسری پوزیشن پر اختتام کر کے مجموعی طور پر اپنی لیڈ کو مستحکم کیا۔
7مرتبہ کار اور6 مرتبہ موٹر بائیک کے سوار کی حیثیت سے ڈاکار میں فتح حاصل کرنے والے پیٹر نے کہا کہ بڑی چٹانوں، ریتیلی گھاٹیوں، ٹیلوں اور سطح مرتفع پر مبنی مخلوط علاقے نے اس مہم کو ’’حقیقتاًمکمل مرحلہ‘‘ بنا دیا ہے۔
اس کا نتیجہ پنکچر کے باعث کامل نہیں ہو سکا مگر میں اپنے معاون پائلٹ ایڈورڈ بولانگر کی کارکردگی سے بہت خو ش ہوں جنہوں نے پیچیدہ راستوں میں بہترین کام کیا۔

میں اپنی کار سے خوش ہوں، اپنے معاون پائلٹ سے خوش ہوں، یہ اگلے دن کے لئے اچھا ہے۔
دو مرتبہ کے فاتح ٹوبی پرائس نے موٹر بائیک کیٹگری میں اپنی 13ویں ڈاکار اسٹیج 3 گھنٹے، 33منٹ، 23 سیکنڈ میں مکمل کر کے فتح حاصل کی۔
آسٹریلوی ’’کے ٹی ایم ‘‘رائیڈر،سخت ریس میں ارجنٹینا کے کیون بینا وائیڈزکا پیچھا کر رہے ہیں۔
2016 اور2019 کے ڈاکار فاتح ’’پرائس‘‘مجموعی طور پر نئے امریکی  لیڈر اسکائیلر ہاؤز اور فرانسیسی زیویئرڈی سولٹریٹ کے بعد تیسری پوزیشن پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک کافی اونچی نیچی پوزیشن ہوتی رہی، ایک روز آپ سب سے آگے ہوں اور اس کے بعد پیچھے جا پہنچیں، یہ صورتحال خاصی پریشان کن ہوتی ہے۔
سمت شناسی میں مشکل کا مطلب یہ ہے کہ سڑک کھولنا مشکل ہے۔ میں یہ کام کل کروں گا۔ مجھے امید ہے کہ کچھ مہلت ملے گی اور یہ دن نیوی گیشن کے محاذ پر ذرا کم پیچیدہ ہوگا۔
پرائس نے کہا کہ آج کا دن میرے لئے اچھا رہا۔ بائیک اچھی طرح کام کر رہی ہے۔ میں نہ تو گرا ہوں اور نہ ہی کل کی طرح مجھے ایندھن کا کوئی مسئلہ پیش آیا۔ اب تک کوئی بڑی مشکل درپیش نہیں آئی۔
بدھ کو وادی الدواسر سے ریاض تک، بشمول لنک سیکٹر 813 کلومیٹر، ڈاکار کے سب سے طویل چوتھے مرحلے میں ریس کے ڈرائیوروں کو 337 کلومیٹر سپیشل میں مقابلہ کرتے دیکھا گیا۔
 
 

شیئر: