جدہ سے 8 ہزار کلومیٹر لمبی ڈاکار ریلی 2021 کا آغاز
مختلف علاقے 300 ڈرائیوروں کا استقبال کرنے کے لئے تیار ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں مسلسل دوسرے سال ڈاکار ریلی کے ڈرائیورزریس کے دوران مملکت می 8000 کلو میٹر سفر کے لئے روانہ ہو گئے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ ریس کمزور دل لوگوں کے لئے نہیں ہے۔
سعودی عرب کے مختلف علاقے 300 ڈرائیوروں کا استقبال کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس ریلی میں موٹرسائیکل سوار، کواڈز، کارسوار، دیگر گاڑیاں اورٹرکوں کے علاوہ امسال نئی کیٹگری ’’کلاسکس گاڑیاں‘‘ شامل ہیں۔
یہ ریس بحر احمر سے شروع ہو کر بحر احمر پر ہی ختم ہوگی۔کارریس کا پہلا مرحلہ اتوار کو جدہ سے شروع ہو گیاجبکہ ینبع سے جدہ کا آخری مرحلہ 15جنوری کو شروع ہوگا۔
یہ ریلی وزارت کھیل نے سعودی آٹو موبل اینڈموٹر سائیکل فیڈریشن ’’ایس اے ایم ایف‘‘کے تعاون سے منظم کی ہے ۔ڈرائیورز 13روزمیں 12مختلف مراحل سے گزرکر ’’فنش لائن‘‘ تک پہنچیں گے۔
کارریلی کے شرکا میں تجربہ کار ریسراور گزشتہ برس کی ریلی میں چوتھی پوزیشن حاصل کرنے والے یزید الراجحی شامل ہیں۔
انہوں نے اپنے معاون پائلٹ ڈاکار کے 10سے زائد ایونٹس میں شرکت کرنے والےافسانوی شہرت یافتہ ڈرک وان زٹزیوٹزکے ساتھ ریس کا آغاز کیا۔
اس ریس میں متعدد سعودی ریلی ڈرائیورز بھی شرکت کر رہے ہیں جن میں دوسری بار شرکت کرنے والے مشعل الغنیم، عبدالمجید الخلیفی اور فواز التعیمی شامل ہیں۔
دوسرے سال شرکت کرنے والے یاسر السعیدان اپنے ساتھی ڈرائیورز محمد اور ولید التویجری ، فیصل محمد فتیح اور عبدالعزیز الیائیش کے ساتھ ریلی میں شامل ہیں۔
ریلی کے پہلے مرحلے میں ڈرائیورز جدہ سے بیشہ کی سمت روانہ ہوئے۔ وہ وادیوں، چٹانی، کچی پکی سڑکوں سے گزرتے ہوئے622 کلومیٹر کا سفر طے کریں گے جبکہ ایک خاص فاصلے کا تخمینہ 277 کلومیٹر لگایاگیا ہے۔
دوسرا مرحلہ بیشہ سے شروع ہوگاجس میں ڈرائیورز مشرق کی جانب وادی الدواسر کی طرف ریت کے ٹیلوں سے ہوتے ہوئے 685 کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گے جس میں 457 کلومیٹر کا خاص فاصلہ شامل ہے۔ شرکا کو وادی کے ریتیلے خطے تک پہنچنے سے قبل کچے راستوں سے گزرنا پڑے گا۔
تیسرا مرحلہ جسے ’’لوپ‘‘ مرحلہ شمار کیا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک مقام سے شروع ہو کر وہیں ختم ہوتا ہے۔اس میں ڈرائیورز کو خالی کوارٹر میں ریت کے بلند ٹیلوں سے گزرنا ہوگا۔ یہ علاقہ دنیا کا سب سے بڑا ’’ریت کا صحرا‘‘ شمار ہوتا ہے۔
شرکائے ریلی کو یہاں بھی 630 کلومیٹر فاصلہ طے کرنا ہوگا جس میں 403 کلومیٹر خاص فاصلہ شامل ہے۔
وادی الدواسر واپس پہنچنے والے ڈرائیورچوتھے مرحلے میں شمال میں مملکت کے دارالحکومت ، ریاض کی طرف سفر کریں گے۔
یہ ڈاکار ریلی کا طویل ترین مرحلہ ہوگاجس کا کل فاصلہ 813 کلومیٹر اور خاص فاصلہ 337 کلومیٹر ہے ۔اس روٹ کا تنوع ایسا ہے کہ ڈرائیوروں کو آرام کا کوئی وقت نہیں مل سکے گا۔
مزید برآں ان راستوں پر کی جانیوالی غلطیاں بڑی ناکامیوں کا باعث بن سکتی ہیں کیونکہ ان راستوں کو عبوری مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔
ریس کے پانچویں مرحلے میں7جنوری کوڈرائیورز مملکت کے شمال میں ریاض سے القصیم کے مشکل سفر پر روانہ ہوں گے جو اندازاً622کلومیٹر طویل ہوگا ۔ خاص فاصلہ 456 کلومیٹر کا ہے۔
چھٹا مرحلہ حائل کی جانب سفر پر مبنی ہوگا۔ یہ 618کلومیٹر طویل ہے اور خاص فاصلہ 448کلومیٹر ہے۔
ڈرائیورز حائل میں ریتیلے راستے سے گزریں گے جو ریس کی مختلف کیٹگریز میں ان کی مہارت کا امتحان ہوگا۔
اس مرحلے کے اختتام پر ریلی کے شرکا ایک روز کی تعطیل سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
ساتواں مرحلہ حائل سے ہی 10جنوری کو سکاکا کی جانب سفر سے شروع ہوگا۔سکاکا مملکت کے انتہائی شمال میں واقع شہروں میں سے ایک ہے ۔ اس کا کل فاصلہ 737کلومیٹر اور خاص فاصلہ 471 کلومیٹر ہے۔
آٹھویں مرحلے میں ڈرائیورز 11جنوری کوسکاکا سے نیوم کے لئے روانہ ہوں گے جس کا کل فاصلہ 709کلومیٹر اور خاص فاصلہ 375کلومیٹر ہے۔
ریلی کے دوسرے’’لوپ‘‘ مرحلے میں جو علاقے کی وجہ سے مشکل ترین مراحل میں سے ایک ہے، ڈرائیور حضرات نیوم سے سفر شروع کر کے مختلف پہاڑی راستوں سے ہوتے ہوئے بحر احمر کے ساحل پر پہنچیں گے۔ یہ مرحلہ 579کلومیٹر ہے ۔
نیوم سے العلا دسویں مرحلے میں ریلی کے رائیڈر اور ڈرائیور حضرات پہاڑی علاقے کی جانب روانہ ہوں گے جو سعودی عرب کے خوبصورت ترین خطوں میں شامل ہے۔
العلا کے حسین میدانوں سے بحر احمر کی جانب واپسی پر ڈرائیورز ینبع سے ہو کر اپنے آخری مرحلے میں 15جنوری کو واپس جدہ کے لئے روانہ ہوں گے۔