ڈاکار ریلی کے لیے دو سعودی خواتین ریسرز کی تیاریاں
ڈاکار ریلی کے لیے دو سعودی خواتین ریسرز کی تیاریاں
جمعرات 31 دسمبر 2020 19:00
دانیاعقیل اور مشاعل العبیدان تاریخ رقم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
دو سعودی خواتین مملکت کی پہلی خاتون ایتھلیٹ کے طور پر تاریخ رقم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ وہ ’شیروز‘ نامی ایک ٹیم کا حصہ ہیں جو سالانہ ڈاکار ریلی میں شرکت کرے گی۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق شریک کپتان دانیاعقیل اور مشاعل العبیدان نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ملکی ترقی کی علامت بنیں گی اور سعودی عرب میں خواتین کو اپنے شوق کی تکمیل اور خوابوں کو پورا کرنے کے لیے عملی کوشش کی جانب راغب کریں گی۔
یہ دونوں خواتین چھ مہینے کے تربیتی پلان کے بعد 2022 میں اس خاص ریس میں شرکت کریں گی۔
دانیا عقیل نے جو ’شیروز‘ منصوبے کی منیجربھی ہیں، کا کہنا ہے کہ ’جہاں تک مجھے یاد ہے، شروع ہی سے مجھے ڈرائیونگ کا شوق رہا ہے۔‘
بقول ان کے انہوں نے آٹھ برس کی عمر میں اپنی کواڈ بائیک پہلی مرتبہ چلائی تھی اور 14سال کی عمر میں پہلی بار150 سی سی کی ڈرٹ بائیک صحرا میں چلائی تھی۔
انہوں نے کہا ’مجھے یقین ہے کہ دنیا بھر میں سب سے مشکل صحرائی چیمپئن شپس کے مقابلے میں حصہ لینا میرے لیے محض فطری بات ہے۔ یہ ہمارے گھر کے عقبی ریتلے گراونڈ میں بھی ہوتی ہے۔‘
دانیا عقیل نے اپنے پہلے ریسنگ سیزن میں ڈوکیٹی کپ کے لیے متحدہ عرب امارات کی نیشنل سپورٹ بائیک سپر سیریز 20-2019 سیزن میں ’روکی آف دا ایئر‘ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔
دوسری ڈرائیور اور پراجیکٹ منیجر مشاعل العبیدان نے کہا کہ وہ بھی کم عمری سے ہی سپورٹس اور آؤٹ ڈور کھیلوں میں شرکت کرتی رہی ہیں۔
انہیں بگھیاں، ڈیزرٹ بائیکس اور موٹرسائیکل چلانے کا تجربہ ہے۔ اس کے علاوہ وہ ڈائیونگ انسٹرکٹرزکی پیشہ ورایسوسی ایشن کی مصدقہ ایڈوانسڈ سکوبا اور فری ڈائیور بھی ہیں۔
مشاعل کے مطابق ’میں ڈاکار کا حصہ بننے پر بہت پرجوش ہوں ۔ ڈاکار ایک خواب ہے جو حقیقت بن جائے گا۔‘
مشاعل کے پاس موٹرسائیکل چلانے کا امریکی لائسنس بھی ہے ۔ انہوں نے کیلیفورنیا سے نیوی گیشن اورسیفٹی کی تربیت بھی لے رکھی ہے۔
علاوہ ازیں پراجیکٹ ڈائریکٹر اور رائیڈرآئیول ڈی سائمن نے پانچ ممالک میں مختلف سپورٹس ٹیموں کے ساتھ تربیت بھی حاصل کی ہے۔
انہوں نے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا اور ایسے مقابلوں کو آرگنائز بھی کیا ہے۔
ڈی سائمن نے سب سے پہلے دانیا اور مشاعل سے رابطہ کیا۔ اب وہ اپنی ٹیم میں دو مزید ارکان کا اضافہ کرنے پر غور کر رہی ہیں تاکہ ڈاکار ریلی میں شرکت کے لیے درکار چار ارکان کی تعداد پوری ہو جائے۔
ڈی سائمن نے کہا کہ دو ایسی سعودی خواتین ہیں جو معاون پائلٹ کی حیثیت سے ہمارے ساتھ شامل ہو سکتی ہیں۔
فی الوقت ہم ان سے بات چیت کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ’میں دو سعودی مرد ڈرائیوروں سے بھی رابطے میں ہوں جنہوں نے گذشتہ سال کی ریلی میں شرکت کی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ توقع ہے پہلی سعودی خاتون ڈرٹ بائیکر بھی جلد ٹیم کا حصہ بن جائیں گی۔
ہم ایک انسٹاگرام پیج شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جہاں مشتہر کریں گے کہ ہمیں کس کی تلاش ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ہر چیز سست روی کا شکار ہو گئی ہے پھر بھی ہم پیشرفت کر رہے ہیں۔
ٹیم کے پاس دو کوچزپولز مارک ڈیبرووسکی اور جیسک زاکور موجود ہیں۔ انہوں نے پانچ سی سی ایف آئی ایم ورلڈ چیمپئن شپ ٹائٹل جیت رکھے ہیں اور مجموعی طور پر وہ 15مرتبہ ڈاکار ریلی میں شرکت کر چکے ہیں۔
سپورٹس کی یہ افسانوی شہرت یافتہ شخصیات ٹیم کو سکھائیں گی کہ بائیک کی مہارتوں کو کار میں منتقل کیسے کیا جاتا ہے جو وہ 2022 کی ڈاکار ریلی کے دوران چلانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
کوچز کے علاوہ ٹیم میں ڈاکار ریلی اور کراس کنٹری ورلڈ چیمپئن شپ ایونٹس کے پیشہ ور ٹیم منیجرفلپ ڈیبرووسکی شامل ہیں۔
یہ ٹیم فروری2021 میں پولیرس آر زیڈ آر1000 کے ساتھ اپنی تربیت کا آغازکرے گی۔ نومبر2021 میں ابوظبی ڈیزرٹ چیلنج کا حصہ بنے گی اور 2022 میں ڈاکار ریلی میں شریک ہوگی۔
ٹیم کوریاض میں دیے جانے والے ایک ظہرانے میں دانیا عقیل اور مشاعل العبیدان نے نوجوان سعودی خواتین کو جو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہتی ہیں، نصیحت بھی کی ہے۔
دانیا عقیل نے بتایا کہ مجھے سب سے بہترین نصیحت یہ کی گئی تھی کہ اگر یہ تمہارے لیے بہتر ہے اور یہ ہر کسی کے لیے بہتر ہے تو آپ کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔
’مجھے تو ریسنگ، مقابلہ اور ڈرائیونگ کمال کی جانب لے جاتے ہیں۔ یہ وہ بات ہے جس کی میں سب کو نصیحت کروں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آپ تلاش کیجیے کہ کس چیز کے بارے میں آپ کے اندر جذبہ موجود ہے پھر اسی کے حصول کی کوشش کیجیے۔
’اگرآپ کو راہ میں رکاوٹیں دکھائی دیں تو ان پر قابو پانے کی کوشش کریں اور اپنے خواب کی تکمیل کریں۔ یہ سب شوق و جذبے کی بات ہے۔‘