افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی دھمکی پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'مجھے کسی کے راولپنڈی آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی لیکن اگر کوئی راولپنڈی آنا چاہتا ہے تو ہم چائے پانی پلائیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
'انڈیا کی کورونا کو مذہب سے جوڑنے کی کوشش ناکام ہوگئی'Node ID: 474251
-
’ن لیگ رہنما محمد زبیر کی آرمی چیف سے دو ملاقاتیں ہوئیں‘Node ID: 506866
-
’پاکستان کی فتح کو متنازع بنانے کی کوشش‘Node ID: 514256
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پیر کو نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن اتحاد (پی ڈیم ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی دھمکی پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’راولپنڈی آنے کی کوئی وجہ تو نظر نہیں آتی لیکن اگر کوئی راولپنڈی آنا چاہتا ہے تو ہم چائے پانی پلائیں گے، ان کی اچھی دیکھ بھال کریں گے، اس سے زیادہ میں اور کیا کہہ سکتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ فوج کے خلاف الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن فوج کا مورال بلند ہے اور ان الزامات کا جواب دینا ضروری نہیں۔
’انہیں الزام پر تشویش ضرور ہے لیکن فوج کا مورال بلند ہے اور وہ اپنا کام کر رہی ہے۔ جس نوعیت کے الزامات لگائے جاتے ہیں اس میں کوئی حقیقت نہیں۔'
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 'فوج حکومت کا ایک ذیلی ادارہ ہے اور حکومتِ پاکستان اس معاملے پر اپنا ردعمل دے رہی ہے اور فوج کو سیاسی معاملات میں آنے کی ضرورت نہیں۔‘
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’فوج کے کسی کے ساتھ بیک ڈور رابطے نہیں ہیں اور ہم اس تمام معاملے سے باہر ہیں۔‘
ترجمان افواج پاکستان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف رواں ہفتے کوئٹہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ ہزارہ برادری کے عمائدین اور مچھ واقعے میں مارے گئے کان کنوں کے لواحقین سے تعزیت کریں گے۔
افواج پاکستان کے ترجمان نے بتایا کہ 'ملک کے مختلف علاقوں میں آپریشنز کے بعد دہشت گردی کے بڑے واقعات میں 45 فیصد کمی آئی ہے۔
' 2013 میں دہشت گردی کا عدد 213 تھا جو اس سال 98 ہے،کراچی میں اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 98 فیصد کمی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ' 2 ہزار 683 کلومیٹر طویل پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا 83 فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے۔'
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں