واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے دی جانے والی تاریخ میں توسیع کے بعد جہاں صارفین وقتی طور پر کچھ مطمئن ہوئے ہیں وہیں لگتا ہے پاکستان کی حکومت نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے جس کا اظہار وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے کیا گیا ہے۔
انہوں نے سنیچر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فیصلے کو سراہتے ہوئے لکھا:
’واٹس ایپ کا پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر عمل موخر کرنے کا فیصلہ یقیناً ایک مثبت قدم ہے۔ فیس بک جیسی کمپنیاں بہت بڑی آبادی کو متاثر کرتی ہیں، اس لیے یہ بات بہت اہم ہے کہ سکیورٹی کے حوالے سے فیصلے صارفین کے علم میں ہوں اور ڈیٹا کے تحفظ کو بہرصورت یقینی بنایا جائے۔‘
Whatsapp decision to delay the change of privacy policy is certainly a positive step,companies like facebook effect too many people and it’s important that in critical decision making involve wider section of consumers and Data protection must be ensured at all times #WhatsApp
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 16, 2021
واٹس ایپ کی جانب سے جمعے کے روز پرائیویسی تبدیلی کا فیصلہ موخر کر دیا گیا تھا۔
موبائل فون کی ایک ایسی ایپلی کیشن جس کو دنیا بھر کے افراد بہت بڑی تعداد میں استعمال کرتے ہیں، کی جانب سے آٹھ فروری کی ڈیڈلائن کا اعلان کیا گیا تھا۔ صارفین کی جانب سے تحفطات کے بعد ایک بہت بڑی تعداد حریف ایپ ٹیلیگرام کی طرف چلی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
’واٹس ایپ اَن انسٹال کرکے کیا ریڈیو سنیں؟‘Node ID: 474871
-
ٹیلی گرام پر منتقل ہونا صارفین کے لیے کتنا محفوظ ہوگا؟Node ID: 530736
جس کے بعد واٹس ایپ نے یہ ڈیڈلائن 15 مئی تک بڑھا دی۔ ایپ کی جانب سے ایک بلاگ کہا گیا ہے کہ ’ہم نے بہت سے لوگوں سے سنا کہ اپڈیٹ کے بارے وہ کنفیوژن کا شکار ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’یہ اپڈیٹ فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے کی ہماری صلاحیت کو نہیں بڑھائے گی۔‘
واٹس ایپ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 15 مئی کو دستیاب ہونے والی نئی آپشنز سے قبل پالیسی کی تبدیلی کے حوالے لوگوں کے تاثر کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس اپڈیٹ کے بارے میں تحفظات کا تعلق اس ڈیٹا شیئرنگ کے بارے میں بھی ہے کہ جس کو فیس بک کے ساتھ شیئر کیا جائے گا جس کے بعد اسے اہدافی اشتہارات کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
