سعودی اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاھۃ) نے سات فوجداری مقدمات شروع کیے ہیں اور سات مقدمات کے عدالتی فیدصلے جاری کئے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق نئے مقدمات میں وزارت صحت، محکمہ موسمیات، وزارت بلدیات و دیہی امور، ایک کمپنی اور یونیورسٹی کے دو اساتذہ سمیت 69 افراد شامل ہیں جنہیں بدعنوانی کے متعدد الزامات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’اعلی حکام عہدہ سنبھالنے سے قبل اثاثے ظاہر کریں‘
Node ID: 463716 -
رشوت اور بدعنوانی، 16 اہلکاروں کو قید اور جرمانے کی سزا
Node ID: 476741
ایک مقدمے کا تعلق اپیل کورٹ کے سابق جج سے ہے۔ غیر قانونی طریقے سے ملکیت نامہ جاری کرنے کے لیے پرآسائش کار رشوت کے طور پر لینے اور ایک ملزم کے خلاف تین عدالتی فیصلے کالعدم کرکے اس کی رہائی کا حکم دینے کا الزام ہے۔
ایک سعودی خاتون نے وزارت دفاع کے ماتحت ایک ہسپتال سے 45 ایسے انجیکشن جو برائے فروخت نہیں تھے 12 ہزار ریال ادا کرکے حاصل کیے تھے۔ اس پر فارمیسی کے مالک سعودی شہری اور ایک عرب شہری کو معطل کردیا گیا۔
محکمہ ٹریفک کے ایک افسر نے مقامی شہری سے 20 ہزار ریال بطور فیس وصول کیے اور اسے غلط رسید دی۔
سعودی سینٹرل بینک کے ایک اہلکار نے غلط دستاویزات کی بنیاد پر فنڈنگ کی درخواستیں آگے بڑھا کر سعودی شہریوں سے ایک لاکھ 29 ہزار 800 ریال وصول کیے تھے۔ اسے حراست میں لے لیا گیا۔
ایک عرب شہری نے محکمہ شہری دفاع سے اپنی کمپنی کے غیرملکی ملازمین کی رہائش کے انہدام کی مہلت میں توسیع کے لیے پچاس ہزار ریال رشوت پیش کی تھی۔ عرب شہری زیر حراست ہے۔
ایک اور مقدمے کا تعلق محکمہ احوال شخصیۃ کے ایک انچارج سے ہے جس پر معاملے کی سماعت کی تاریخ متعین کرنے کے بدلے 15 ہزار ریال بطور رشوت وصول کرنے کا الزام ہے۔
نزاھۃ نے 2020 کے دوران بدعنوانی کے متعدد معاملات پر کام کرکے متعلقہ افراد کی فائلیں ریاض میں فوجداری کی عدالت کو بھیجی تھیں۔ عدالت نے مقدمات کی سماعت کرکے 7 فیصلے جاری کیے۔
پہلے مقدمے میں وزارت دفاع کے ایک اہلکار کو غبن کا مجرم قرار دیا گیا۔ اسے 5 برس قید اور غبن والی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسرا فیصلہ وزارت دفاع کے ریٹائرڈ افسر کے خلاف کیا گیا جس پر غبن کا الزام تھا اسے تین برس قید، جرمانے اور غبن والی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
#The_Oversight_and_Anti_Corruption_Authority initiates a number of criminal cases and announces some judicial rulingshttps://t.co/bfXzDFc4Bh#judicial_rulings pic.twitter.com/tiLkk3jV90
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) January 18, 2021