مجلس شوری میں اینٹی کرپشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ پر بحث ہوئی ہے(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی مجلس شوریٰ کے ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اداروں اور محکموں اور وزارتوں میں بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
’ وزراء، اعلیٰ گریڈ کے عہدیداروں، سرکاری اداروں اور محکموں کے سربراہوں اور مالیاتی و انتظامی ذمہ داران پر پابندی لگائی جائے کہ وہ اپنا عہدہ سنبھالنے سے قبل اپنی مالی پوزیشن کے گوشوارے پیش کریں‘۔
الریاض اخبار کے مطابق رکن شوریٰ عبداللہ المنیف اور یوسف السعدون نے یہ مطالبہ اینٹی کرپشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا ہے۔
دونوں ارکان نے بتایا کہ’ اس پابندی کا بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ جب کسی وزیر یا اعلی عہدیدار یا افسر کی مالیاتی حیثیت میں کوئی تبدیلی سامنے آئے گی تو اس کی مالی پوزیشن کی بنیاد پر جھوٹ اور سچ کا فیصلہ آسانی سے کرلیا جائے گا‘۔
’ یہ عمل بدعنوانی کے خاتمے میں موثر ثابت ہوگا۔ اس کی بدولت سرکاری کارکردگی بھی بہتر ہوگی‘۔
یاد رہے کہ انسانی حقوق کی کمیٹی اور کنٹرول بورڈ نے اینٹی کرپشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ سے متعلق اپنے حتمی نوٹس سے اس سفارش کو خارج کردیا تھا۔
ایک اور رکن شوریٰ فہد بن جمعہ نے سفارش کی ہے کہ ’مالی پوزیشن کا اقرار نامہ پیش کرنا ضروری ہے۔ یہ مالیاتی اور بدعنوانی اثرات کا جائزہ لینے میں موثر ثابت ہوگ‘ا۔
دیگر ارکان شوریٰ نے بھی اپنے اس مطالبے کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔