وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے رہائشی سیکٹرز اور ملک کے دیگر شہروں میں بننے والی ہاؤسنگ سکیموں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پہلے کی نسبت زیادہ کوٹہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے اعلیٰ حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے سب سے پہلے تجرباتی طور پر سیکٹر ایف 12 میں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے 25 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سٹیزن پورٹل پر اوورسیز پاکستانیوں کی شکایات کیا ہیں؟Node ID: 445421
-
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے خصوصی ایپNode ID: 453171
-
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سیل قائمNode ID: 470846
اس کے بعد سیکٹر جی 12 اور نیا گھر ہاؤسنگ اور دیگر رہائشی منصوبوں میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے کوٹہ رکھا جائے گا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے کوٹہ میں کمی یا اضافہ کیا جائے گا تاہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے کوٹہ یقینی بنایا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکٹر ایف 12 اور جی 12 ایک عرصے سے تنازعے کا شکار تھے اور وفاقی ترقیاتی ادارہ اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود مقامی لوگوں سے زمین خریدنے اور خالی کرانے میں ناکام تھا۔
وزارت ہاؤسنگ کے اعلیٰ حکام کے مطابق وزیر اعظم نے دونوں سیکٹرز کی تعمیر اور آباد کاری کا کام فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے سپرد کیا ہے۔
وزارت نے مقامی لوگوں کے ساتھ یہ طے کیا ہے کہ وہاں پر جس کے پاس چار کنال زمین ہوگی وہ تین کنال زمین سرکار کو دے گا اور ایک کنال اس کے پاس رہے گی۔ سیکٹر کی ڈویلپمنٹ مکمل ہونے پر زمین کے اصل مالک کو ایک کنال، دو کنال، 10 مرلہ کی پیمائش میں پلاٹس الاٹ کیے جائیں گے۔ وہ زمین جس پر مکانات بنے ہوئے ہوں ان کے مالکان کو طے شدہ ریٹ کے مطابق اس مکان کے پیسے بھی دیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق یہ ڈیل ان افراد کے ساتھ ہے جن کی آبائی زمین ہے سٹامپ پر زمین خریدنے والوں کو صرف مکان کی قیمت ادا کی جائے گی۔
وزارت ہاؤسنگ کے حکام کا کہنا ہے کہ ان سیکٹرز کے سروے مکمل ہو چکے ہیں اور پی سی ٹو تیار بھی ہو چکا ہے اور ان کی لانچنگ میں کم از کم دو سال کا عرصہ درکار ہے۔
حکام کے مطابق اس وقت ساڑھے چھ سو ارب روپے کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے اور مستقبل قریب میں کئی نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے ان غیر سرکاری ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف کارروائی اور کریک ڈاون کا بھی فیصلہ کیا جنہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کسی قسم کا فراڈ یا دھوکا دہی کی ہے۔
اس حوالے سے اوورسیز پاکستانیوں کی شکایات کی روشنی میں متعلقہ اداروں کے ذریعے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی کرنا اور ان کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانا ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں