بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تہرے قتل کی ایک لرزہ خیز واردات ہوئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک خاتون نرس نے شوہر اور دو کم عمر بیٹیوں کو قتل کرکے خود کو بھی مارنے کی کوشش کی تاہم خاتون کو زندہ بچالیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
ریاض میں ذہنی مریض نے میل نرس کو قتل کردیاNode ID: 498226
-
میتوں کی تدفین کی التجا لے کر کوئٹہ جاؤں گی: مریم نوازNode ID: 530236
-
سعودی نرس کی بہادری، بچیوں کو ڈوبنے سے بچا لیاNode ID: 532266
پولیس کے مطابق واقعہ جمعرات کو کوئٹہ چھاؤنی کی حدود میں چھمب لائن میں پیش آیا جہاں ایک رہائشی کوارٹر میں عرفان مسیح اور اس کی چار اور چھ سال کی بیٹیاں مردہ حالت میں پائی گئیں۔
ایس پی کینٹ ڈویژن پری گل ترین نے اردو نیوز کو بتایا کہ تینوں افراد کو گلے کاٹ کر قتل کیا گیا جبکہ کمرے سے عرفان مسیح کی اہلیہ سمیرا فریاد بے ہوشی کی حالت میں ملی۔
اے ایس پی نے بتایا کہ پولیس کو شک ہے کہ بیٹیوں اور شوہر کے قتل میں اہلیہ ملوث ہے جس نے تینوں کو مارنے کے بعد خودکشی کی کوشش کی۔ اس کے گلے پر خراش کے نشانات تھے جبکہ کمرے میں گیس بھی کھلا چھوڑ دیا گیا تھا۔
خاتون کو پولیس نے تحویل میں لے کر علاج کے لیے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کردیا۔
ایس ایچ او کینٹ تھانہ مٹھا خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پولیس کو واقعہ کی اطلاع عرفان مسیح کی بہن نے دی جو اپنے شوہر کے ہمراہ بھائی سے ملنے آئی تھی۔ کافی دیر تک کٹھکٹانے کے بعد گھر کا دروازہ نہ کھولنے پر انہوں نے دیوار پھلانگ کر اندر جاکر دیکھا تو باپ اور بیٹیاں مردہ حالت میں جبکہ خاتون بے ہوشی کی حالت میں ملی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ پنجاب کے علاقے خانیوال سے تعلق رکھنے والے عرفان مسیح فوج میں چھوٹے درجے کے ملازم تھے جبکہ ان کی بیوی ہسپتال میں نرس ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ تینوں کو پہلے انجکشن لگا کر بے ہوش کیا گیا اس کے بعد ان کے گلے کاٹے گئے کیونکہ ان کے ہاتھوں میں کنولے لگے ہوئے تھے۔
ایس ایچ او کے مطابق جائے وقوعہ پر ہاتھ سے لکھی ہوئی ایک تحریر بھی ملی ہے جس پر خاتون نے شوہر کو قتل کرنے کی وجہ بھی لکھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گھر سے کھانے کے نمونے سمیت تمام شواہد اکھٹے کرلیے ہیں جسے لیبارٹری بجھوایا جارہا ہے۔ پوسٹ مارٹم اور لیبارٹری رپورٹس کے بعد ہی پولیس حتمی نتیجہ اخذ کرے گی۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے کوئٹہ کے بولان میڈیکل ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال کے پولیس سرجن ڈاکٹر علی مردان نے بتایا کہ لاشیں آٹھ سے 10 گھنٹے پرانی ہیں۔ تینوں کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹے گئے ہیں۔ ان کے جسموں پر انجکشن کے نشانات بھی تھے جس کے ذریعے انہیں کوئی دوائی دی گئی۔ دوائی کونسی دی گئی یہ لیبارٹری رپورٹ سے پتہ چلے گا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں