انڈیا کے شہر حیدرآباد میں ایک مسجد نے کچی آبادیوں کی رہائشی خواتین کے لیے جمنازیم کھولا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا میں جمعے کو شائع ہونے والی خبر کے مطابق ’یہ جم رجندرا نگر کے علاقے میں کھولا گیا ہے۔‘
ریاست میں پہلی بار کسی مسجد نے خواتین کے لیے نہ صرف جم کھولا ہے بلکہ انہیں ٹرینر بھی فراہم کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں خواتین کسانوں کے احتجاج کا ’اہم ستون‘Node ID: 530151
جم کھولنے کا مقصد کچی آبادیوں میں رہنے والی خواتین میں بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
دن میں دو سیشنز میں خواتین کو جسمانی مشقوں کی ٹریننگ دینے کے لیے ایک ماہر خاتون ٹرینر کو رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں پر صحت کے حوالے سے مشورہ دینے کے لیے طبی ماہرین اور ایک فزیشن بھی موجود ہے۔
مسجد مصطفیٰ میں قائم یہ جم امریکہ کی غیر سرکاری تنظیم ’سیڈ‘ کی فنڈنگ سے کھولا گیا ہے جب کہ ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم ہیلپنگ ہینڈ فاونڈیشن اسے چلانے کے لیے مسجد کمیٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
یہ جم پرانے شہر کی کچی آبادیوں میں ہونے والے اس سروے کو مدنظر رکھ کر قائم کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ 52 فیصد خواتین کو موٹاپے کی وجہ سے سنگین بیماریوں کا خدشہ ہے۔
ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے مینجنگ ٹرسٹی مجتبیٰ حسن عسکری کا کہنا ہے کہ ’مسجد کے جم کے بنیادی مقاصد میں ان بیماریوں کے خطرے کی تشخیص کرنا، خوراک اور ورزش کے حوالے سے مشورہ دینا اور گردوں، آنکھوں اور جگر کا معائنہ کرنا شامل ہیں۔ تربیت یافتہ ماہرین اس کلینک کا حصہ ہیں۔‘
مجتبیٰ نے مزید کہا کہ موٹاپے کا شکار 52 فیصد خواتین شوگر، دماغی تناؤ اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتی ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں