Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہد کے چھتے میں موجود وٹامنز کیسے فائدہ مند ہو سکتے ہیں؟

شہد کے چھتے میں اینٹی آکسیڈینٹ، کاربوہائیڈریٹ، چینی اور شہد کی زیادہ مقدار ہوتی ہے (فوٹو: پکسابے)
شہد کے ذائقے اور فوائد سے شاید ہی کوئی ناواقف ہو لیکن شاید کم لوگ ہی یہ جانتے ہوں گے کہ  شہد کے چھتے کے بھی متعدد فوائد ہیں۔
شہد کی مکھیاں اپنے تیار کردہ چھتے کی سطح پر شہد بناتی ہیں اور اس کی حفاظت بھی کرتی ہیں۔
شہد کا چھتہ ابتدا میں کچا ہوتا ہے۔ اس کے بعد چھتے کے خانوں میں شہد کی مختلف اقسام تیار ہوتی ہیں۔
شہد کے چھتے کی غذائی اہمیت
شہد کے چھتے میں اینٹی آکسیڈینٹ، کاربوہائیڈریٹ، چینی اور شہد کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ چھتے میں بہت سے اہم غذائی اجزا پائے جاتے ہیں بالخصوص مختلف معدنیات اور کئی وٹامن۔ چینی اور پانی شہد کے چھتے کے 99.95 فیصد حصے میں پایا جاتا ہے۔
شہد کا چھتہ جو ایک کرسٹل کے ڈھانچے کی شکل میں ہوتا ہے، کئی صدیوں سے زیر استعمال ہے اور بہت ساری مصنوعات میں شامل کیا جاتا ہے۔ نہ صرف بیماریوں کے علاج بلکہ کاسمیٹکس وغیرہ کی تیاری میں بھی کام آتا ہے۔

شہد کے چھتے کے فوائد

شہد کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کے چھتے کے بھی مختلف فوائد ہیں۔  متعدد حالیہ اور پرانے مطالعات کے مشاہدے سے شہد کے چھتے کے فوائد ثابت ہوتے ہیں۔

دل کی صحت کے لیے فائدہ مند

شہد کے چھتے میں ایسے مادے موجود ہوتے ہیں جنہیں کھانے سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے، جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
شہد کے چھتے میں موجود مادے کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں جبکہ دل کے قریب خون کی نالیوں کو وسعت دیتے ہیں، انہیں مضبوط بناتے ہیں اور فالج کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

بچوں میں سانس کی بیماری کے لیے شہد مفید ہے  (فوٹو: فری پک)

جگر کی حفاظت 

شہد کے چھتے میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ مواد صحت اور جگر کے لیے مفید ہوتا ہے۔ اگر باقاعدگی سے اس کا استعمال کیا جائے تو یہ جگر کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
شہد کے چھتے کے اجزاء انوکھے مواد اور غذائی عناصر پر مشتمل ہوتے ہیں جو جگر کی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔

بچوں میں کھانسی کو کم کرنا

ماہرین کے مطابق تازہ شہد کا چھتہ، جس میں ابھی شہد کی باقیات موجود ہوں، کے متعدد فوائد ہیں۔ ان میں سب سے اہم فائدہ بچوں میں کھانسی روکنا ہے۔
بالغ افراد کے مقابلے میں بچے سانس کی بیماریوں اور دیگر مسائل کا شکارہوتے ہیں۔ اکثر بچوں کو سانس کی بیماری کی شکایت بھی ہوتی ہے۔
شہد کے چھتے میں کئی وٹامنز موجود ہوتے ہیں لیکن وٹامن سی بھی بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
تاہم ڈاکٹروں کے اس مشورے  سے بھی بخوبی واقف ہونا چاہیے کہ ایک سال کی عمر سے پہلے بچوں کوشہد یا اس سے بنی اشیا نہیں دینی چاہیے۔ 
ایک سال سے کم عمر کے بچوں میں شہد کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔

جلد کے لیے فوائد

شہد کا چھتہ صدیوں سے جلد کے مسائل حل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں جلد کو موئسچرائز کرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو ظاہری نشانات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
شہد کے چھتے میں زیادہ تر وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو جلد میں کولیجن کی پیداوار میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن اے سے جلد پر موجود جھریوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔

جلد کی نمی کے لیے شہد انتہائی مفید ہے۔ فوٹو فری پک

جلد کا علاج کرنے کے لیے شہد کے چھتے کا مرکب تیار کیا جا سکتا۔ مکھن میں شہد، انگور کے بیجوں اور ناریل کا تیل مکس کر کے جلد پر کچھ دیر کے لیے لگا رہنے دیں۔

جلد کے لیے نمی

تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ سائنس نے شہد کے چھتے کو جلد کے لیے موئسچرائزر کے طور پر ثابت کیا ہے ،اس لیے کمپنیاں اسے استعمال کرتی رہی ہیں اور اب بھی جلد کی دیکھ بھال کرنے والی بہت سی مصنوعات میں قدرتی جزو کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔
شہد کا چھتہ وٹامن اے اور اس کی خصوصیات کے ذریعے پھٹی ہوئی جلد کا علاج ، جلد کی حفاظت اور پھٹے ہوئے ہونٹوں کا علاج کرتا ہے، اور یہ جلد کو خشک ہونے سے بچانے کے لیے نمی پیدا کرتا ہے۔

چینی کا متبادل

جو لوگ ذیابیطس کے مرض کا شکار ہیں وہ ہمیشہ اپنے کھانے پینے کی اشیاء میں چینی کے استعمال کا متبادل تلاش کرتے ہیں تاکہ ان کی صحت مزید خراب ہونے سے بچ سکے۔ شہد کے چھتے کو چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، لیکن اسے مناسب مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔

مؤثر علاج

شہد کے چھتے کو بہت ساری بیماریوں کے مؤثر علاج کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے خاص طور پر خارش اور جلد پر ظاہر ہونے والے کیل مہاسوں کے خلاف بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایگزیما اور چھوٹے بچوں میں نیپی کی وجہ سے ہونے والے زخموں کا بھی علاج کرتا ہے۔

چینی کے بجائے شہد کا استعمال زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو فری پک

شہد کا چھتہ مناسب مقدار میں استعمال کرنا جسم کے مختلف انفیکشنز اور درد کو دور کرنے سے بچنے کے طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے کیونکہ یہ مہاسوں کے علاج اور جلد کو صاف کرنے کے ساتھ ساتھ آرام کے لیے قدرتی محرک کا کام کرتا ہے۔

چھتے کے استعمال میں احتیاط

شہد کا چھتہ بہت سی بیماریوں کے خلاف ایک محفوظ اور مؤثر قدرتی مرکبات میں سے شمار کیا جاتا ہے لیکن ماہرین کی طرف سے سخت ہدایت ہے کہ حاملہ خواتین اسے استعمال نہ کریں اور ایک سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے بھی اس کا استعمال نہ کریں۔
شہد کے چھتہ کے زیادہ استعمال سے آنتوں میں مسائل ہوسکتے ہیں اس لیے اعتدال سے استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس میں شوگر ہوتی ہے۔

شیئر: