Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دنیا بھر میں تیزی سے برف پگھلنے سے سمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے‘

گذشتہ 30 سالوں میں دنیا کے قطبی علاقوں اور پہاڑوں پر برف تیزی سے پگھلی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سائنس دانوں کے مطابق دنیا بھر میں تیزی سے برف کا پگھلنا بدترین گلوبل وارمنگ کا ثبوت ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برطانوی سائنس دانوں کی ٹیم نے کہا ہے کہ گذشتہ تیس سالوں میں دنیا کے قطبی علاقوں اور پہاڑوں پر برف تیزی سے پگھلنا شروع ہوئی ہے۔
برطانوی یونیورسٹیوں ایڈنبرا، لیڈز اور یونیورسٹی کالج لنڈن کے سائنس دانوں پر مشتمل ٹیم نے 1994 سے 2017 تک کے سیٹلائٹ ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس عرصے میں 28 ٹریلین برف پگھلی ہے۔
ڈیٹا کے مطابق 1990 کی دہائی میں 0.8 ٹریلین برف ہر سال پگھلتی تھی جو 2017 تک بڑھ کر 1.3 ٹریلین ٹن ہو گئی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سمندر کی سطح میں اضافہ بھی ساحل کے ساتھ رہنے والی آبادیوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
یہ پہلی ایسی تحقیق ہے جس میں سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل کیے گئے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا ہے۔ 
تحقیق میں دنیا بھر سے دو لاکھ 15 ہزار گلیشیئر کے علاوہ انٹارکٹیکا اور گرین لینڈ میں برف کی شیٹس کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔

گلوبل وارمنگ کے باعث سطح سمندر میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سائنس دانوں کے مطابق گذشتہ تیس سالوں میں آرکٹک اور انٹارکٹک سمندر کی سطح پر تیرنے والی برف سب سے زیادہ پگھلی ہے۔
برطانوی یونیورسٹی لیڈز میں ریسرچ فیلو ڈاکٹر آئسوبیل لارنس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے سطح سمندر کی برف پگھلتی ہے، ویسے ہی سمندر زیادہ سے زیادہ شمسی توانائی جذب کرتا ہے، جس سے قطب شمالی کے گرد کا علاقہ آرکٹک میں درجہ حرارت تیزی سے بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئر اور برف کی شیٹس تیزی سے پگھل رہی ہیں جس سے سطح سمندر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

شیئر: