Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذہنی تناؤ بالوں اور ناخنوں کو متاثر کرتا ہے؟

بالوں کا جھڑنا بھی تناؤ کی وجہ سے ہونے والے جسمانی تبدیلی کا نتیجہ ہوتا ہے (فوٹو: فری پک)
مختلف پریشانیوں اور زندگی کے بدلتے حالات کے نتیجے میں ذہنی تناؤ ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہے۔ یہ جہاں ہمیں اندرونی طور پر متاثر کرتا ہے وہی اس کے بیرونی اثرات بھی ہوتے ہیں۔
العربیہ نیٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انسانی شخصیت پر نفسیاتی تناؤ کے ایسے آٹھ اثرات کا ذکر کیا گیا ہے جو جلد، بالوں اور ناخنوں پر ظاہر ہوتے ہیں۔

آنکھوں کے  گرد حلقے:

نیند میں خلل اور بے خوابی کی وجہ تناؤ ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے نچلے پپوٹوں کے نیچے سیال مادہ جمع ہوجاتا ہے اور آنکھوں کے ارد گرد حلقے بن جاتے ہیں۔
آنکھوں کے گرد یہ حلقے پیٹ کے بل سونے سے مزید بڑھتے ہیں۔ ان سے چھٹکارے کے لیے آٹھ گھنٹے کی مکمل نیند لینی چاہیے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے الیکٹرانک سکرینیں وغیرہ بند  کرکے آنکھوں کو آرام دینا چاہیے۔
اسی طرح آپ ایک کپ  چائے بھی پی سکتے ہیں  جو بستر پر جانے سے قبل آرام دینے میں معاون ہوتی ہے۔ اگر صبح اٹھتے وقت آنکھیں سوجی ہوئی محسوس ہوں تو فریج میں رکھے ہوئے چمچ آنکھوں کے گرد لگانے سے ان میں بہتری آسکتی ہے۔

  جلد کی خشکی

اکتاہٹ اورتھکاوٹ ہونے کا براہ راست اثر جلد پر پڑتا ہے جس سے جلد  میں خشکی پیدا ہوتی ہے، اس کے ساتھ کولڈڈرنکس اور قہوہ وغیرہ بھی جلد کو خشک کرتا ہے۔ اس لیے روزانہ  آٹھ گلاس پانی ضرور پیئیں اور اس کے ساتھ  دیگر جوس بھی استعمال کریں۔
سبز چائے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ وہ اینٹی آکسیڈینٹس سے بھر پور ہوتی ہے، اس کے علاوہ پانی سے بھرپور کھانے کی اشیا جیسے تازہ پھل اور سبزیاں وغیرہ بھی کثرت سے کھائیں۔

چہرے کی سرخی

تھکاوٹ اور چہرے کی سرخی کے احساس کو کم کرنے کے لیے آرام کی مشقیں کریں اور اعصاب کو راحت پہنچانے والے تیل سے مالش کریں۔ چہرے سے سرخی کم کرنے  کے لیے کریم کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

کیل مہاسے

ذہنی تناؤ جسم میں ہارمون کورٹیسول کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ اس سے جلد کچھ میں کچھ ایسے مادے پیدا ہوتے ہیں جو کیل مہاسوں کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ماہرین گہری سانسیں لینے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ تناؤ کی کیفیت کم ہو، اسی طرح صحت مند خوراک اپنائیں۔ ان اقدامات سے تناؤ اور مہاسوں میں یکساں کمی ہو گی۔

 جھریاں

چہرے پر کچھ جھریاں خصوصا ہونٹوں اور بھنوؤں کے گرد جھریاں تھکاوٹ کے احساس کی وجہ سے بنتی ہیں۔ جس قدر تناؤ بڑھے گا تو جھریاں گہری ہوتی چلی جائیں گی۔ اس  لیے جلد سے جلد تناؤ کی کیفیت کو خیر باد کہیں اور چہرے پر پیدا ہو جانے والی جھریوں کے لیے کسی معیاری کریم کا استعمال کریں۔

آنکھوں کے گرد حلقوں سے چھٹکارے کے لیے آٹھ گھنٹے کی مکمل نیند لینی چاہیے  (فوٹو: فری پک)

ذہنی تناؤ کا بالوں پر اثر

تناؤ کا معاملہ جِلد تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ یہ ایک قدم آگے بڑھ کر بالوں کی صحت کو بھی کئی طریقوں سے متاثر کرتا ہے۔

بالوں کا گرنا

ذہنی تناؤ بالوں کے حیاتیاتی مرحلے کو تیز کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ جلد نشوونما کے مرحلے سے گزر کر انحطاط یا نقصان کے مرحلے میں داخل ہوجاتے ہیں۔ بالوں کا جھڑنا بھی تناؤ کی وجہ سے ہونے والے جسمانی تبدیلی کا نتیجہ ہوتا ہے۔
اس مشکل وقت میں اچھے اور خالص تیل و شیمپو وغیرہ کےذریعے بالوں کی حفاظت  کی جاسکتی ہے جو بالوں کی نشوونما کو بہترکرتا اور انہیں  نقصان سے بچاتا ہے۔

قبل از وقت بڑھاپے کے آثار

ذہنی تناؤ کی وجہ سے جسم میں آنے والی تبدیلیاں بالوں کو متاثر کر کے سفید کر دیتی ہیں۔

نفسیاتی تناؤ جسم میں ہارمون کورٹیسول کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ اس سے جلد کچھ میں کچھ ایسے مادے پیدا ہوتے ہیں جو کیل مہاسوں کا ذریعہ بنتے ہیں (فوٹو:فری پک)

ایسی صورت حال میں بالوں پر ایسا شیمپو لگائیں جو پروٹین سے بھرپور ہوتا کہ یہ آپ کے بالوں کو وقت سے پہلے سفید ہونے سے بچائے۔ بالوں کی ادویات استعمال کرتے وقت ڈاکٹر سے مشورہ  کر لیں۔

ناخنوں پر تناؤ کا اثر

ناخنوں کی صحت کا تعلق جسم اور اس پر گزرنے والی کیفیت کے ساتھ ہوتا ہے۔ ناخنوں پر تناؤ کے سب سے  نمایاں اثرات یہ ہوتے ہیں:

گہری لائنیں

ناخنوں پر عمودی لائنوں کی ظاہری شکل عام ہے اور عام طور پر عمر بڑھنے یا وٹامنز کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ خطرناک نہیں ہے۔ البتہ افقی خطوط عام طور پر نفسیاتی دباؤ کے نتیجے میں ظاہر ہوتے ہیں،  وہ صحت سے متعلق مسائل جیسے ذیابیطیس، زنک کی کمی، رگوں کی بیماریوں کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس لیے ناخنوں پر افقی  لکیروں کے ظاہر ہونے کی صورت میں  ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں اور اس کیفیت کو نظرانداز نہ کریں۔

شیئر: