تیونسی صدر کے نام ’زہریلے لفافے‘ سے خاتون اہلکار بصارت سے محروم
تیونسی صدر کے نام ’زہریلے لفافے‘ سے خاتون اہلکار بصارت سے محروم
جمعہ 29 جنوری 2021 12:22
صدرکے نام آنے والا لفافہ خالی تھا (فوٹو، ٹوئٹر)
تیونسی صدر کو ارسال کیے گئے ’زہریلے لفافے‘ کے حوالے سے وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں جسے کھولتے ہی صدارتی محل کی ڈائریکٹر بصارت سے محروم ہو گئی تھیں ۔
ویب نیوز ’عاجل‘ نے تیونسی صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ 25 جنوری کو صدارتی محل میں آنے والی ڈاک میں ایک لفافہ بھی تھا جس پر صدر جمہوریہ کا نام درج تھا جبکہ لفافہ بھیجنے والے کا نام کہیں نہیں لکھا گیا تھا۔
صدارتی محل کی ڈائریکٹر نے صدر کے نام آنے والے لفافے کو جانچنے کے لیے جیسے ہی کھولا انکی حالت غیر ہو گئی اور وہ بے ہوش ہو کر گر گئیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لفافہ کھولتے ہی ڈائریکٹر کی بصارت ختم ہو گئی اور انہیں سرمیں شدید درد محسوس ہونے لگا، لفافے میں کوئی مکتوب نہیں تھا وہ خالی تھا۔
صدارتی محل کی جانب سے اپنی نوعیت کے منفرد واقعے کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ جس وقت خاتون ڈائریکٹر نے صدر کے نام آنے والے لفافے کو کھولا وہاں انک ا ایک اسسٹنٹ بھی موجود تھا، اس کی حالت بھی کافی خراب ہوگئی تھی تاہم اسسٹنٹ لفافے سے کچھ فاصلے پر ہونے کی وجہ سے اس پر ہونے والا اثر قدرے کم تھا۔
نامعلوم لفافے کو فوری طور پر تلف کردیاگیا جس سے یہ معلوم نہ ہوسکا کہ لفافے میں کس قسم کا کیمیکل استعمال کیا گیا تھا۔
صدارتی محل کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ متاثرخاتون کو فوری طور پر نیشنل گارڈ ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں انکا مکمل طبی معائنہ جاری ہے۔
صدارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ لفافے کے حوالے سے بیان فوری طور پر اس لیے جاری نہیں کیا گیا کہ عوام میں بے چینی نہ پھیل جائے تاہم سوشل میڈیا پر مختلف افواہوں کے بعد سرکاری سطح پر انکی تردید کرتے ہوئے واقعے کی درست طور پر اطلاع جاری کی گئی۔