Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ پڑنا، قبضہ گروپس کے محل گرنا، یہ ہے تبدیلی‘

عمران خان نے اپنی تقریر میں نام لیے بغیر کھوکھر پیلس کا ذکر بھی کیا (فوٹو: ٹوئٹر)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپریل سے ملک کے تمام سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم رائج ہو جائے گا۔
جمعے کو ساہیوال میں کامیاب جوان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یکساں نصاب نہ ہونے کی وجہ سے غریبوں کے بچے پیچھے رہ جاتے ہیں۔
عمران خان نے کچھ روز قبل لاہور میں گرائے جانے والے کھوکھر پیلس کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ انہوں نے پنجاب کے سب سے بڑے قبضہ گروپ کا محل گرتے دیکھا۔
بقول ان کے ’لوگ پوچھتے ہیں کہاں ہے تبدیلی، یہ ہے تبدیلی۔‘
وزیراعظم نے بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ محنت کر کے زمین خریدتے ہیں تو اس پر قبضے ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے قبضہ گروپس کی کارروائیوں کو لعنت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے وزیراعظم اور حکومت کی قبضہ گروپوں کو حمایت حاصل تھی اس لیے لوگ ان کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے تھے۔
ان کے مطابق ’اب بڑے بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالے جا رہے ہیں‘
وزیراعظم نے تقریب میں موجود وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں قبضہ گروپس کے خلاف ایکشن پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

عمران خان نے قبضہ گروپس کے خلاف کارروائیوں پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سراہا (فوٹو: سوشل میڈیا)

وزیراعظم نے عثمان بزدار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگ کہتے ہیں کہ شرمیلا وزیراعلیٰ ہے، زیادہ تقریریں کرتا ہے نہ شہباز شریف کی طرح اپنے اربوں روپے کے اشتہارات چلواتا ہے۔‘
ان کے مطابق اصل کام وہی ہے جو عثمان بزدار کر رہے ہیں۔
عمران خان نے قانون کی بالادستی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
انہوں نے مغربی ممالک کی مثال دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہاں کوئی اٹھ کر یہ نہیں کہہ سکتا ’تمہاری حکومت گرا دوں گا جب تک این آر او نہیں دو گے۔‘
وزیراعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ سال رواں کے دسمبر تک پنجاب کے تمام عوام کو صحت کی انشورنس مل جائے گی۔
وزیراعظم نے ملک میں لائیو سٹاک کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں اس سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔
بقول ان کے ’چین میں گائے چھ گنا زیادہ دودھ دیتی ہے۔‘ انہوں نے ساہیوال کی گائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے مویشیوں سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے چین جیسے اقدامات کرنا ہوں گے۔

’اپوزیشن کی جانب سے تنقید ہمارے لیے اعزاز ہے‘

بعدازاں ساہیوال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم ناکام ہو چکی ہے اور اس نے ناکام ہونا ہی تھا۔ ان کے مطابق عوام کرپشن کے خلاف کام پر ساتھ دیتے ہیں کرپشن بچانے میں نہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ان کو مولانا کہنا علما کی توہین ہے۔
وہ دین اور مدارس کے طلبہ کو استعمال کر رہے ہیں۔ عمران خان کے بقول ’مولانا کے پاس اربوں کی جائیداد کہاں سے آئی؟‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک پی ڈی ایم ناکام ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی) 

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام چور مل کر بلیک میل کرنا چاہتے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے حکومتی حکام پر تنقید ہمارے لیے اعزاز ہے۔ ان کا کہنا تھا ’اگر یہ میری تعریف کریں تو اس کو توہین سمجھوں گا‘
وزیراعظم نے نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک بھگوڑا لیڈر لندن میں بیٹھ انقلاب لانا چاہتا ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام کرپٹ سیاست دانوں کا آخری ٹھانہ جیل ہے اور جب تک وہ قوم کے پیسے واپس نہیں کریں گے، جیلوں میں رہیں گے۔

 

شیئر: