Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین مجرموں کی سزائے موت دس برس قید میں تبدیل

نابالغوں سے متعلق نئے سعودی قانون کے بموجب سزا میں تبدیل کی گئی ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ نابالغوں سے متعلق نئے سعودی قانون کے بموجب تین افراد کی سزائے موت دس برس قید میں تبدیل کردی گئی ہے۔
متعدد جرائم کے ارتکاب پر تینوں کو عدالت نے موت کی سزا سنادی تھی، اب انہیں آئندہ برس رہا کردیا جائے گا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ علی النمر کو موت کی سزا سنائی گئی تھی، عدالت نے اسے دس برس قید میں تبدیل کردیا ہے۔ سزا کی مدت فروری 2012 میں گرفتاری کے وقت سے شمار کی جائے گی۔

سزا کی مدت گرفتاری کے وقت سے شمار کی جائے گی۔(فوٹو سوشل میڈیا)

ہیومن رائٹس کمیشن نے بتایا  کہ نیا فیصلہ مارچ 2020 کے دوران جاری  ہونے والے شاہی فرمان کے مطابق ہوگیا ہے۔
شاہی فرمان کا تعلق نابالغوں کے قانون پر عملدرآمد سے ہے۔ فرمان کے بموجب ایسے تمام افراد جنہوں نے نابالغی کے عالم میں جرائم کا ارتکاب کیا ہوگا انہیں موت کی سزا نہیں دی جائے گی۔ 
بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن نے مزید کہا کہ داود المرھون اور عبداللہ الزاھر کی سزائے موت بھی دس برس قید میں تبدیل کردی جائے گی او ر انہیں 2022 میں رہا کیا جائے گا۔

شیئر: