سعودی عرب میں جیسے جیسے مختلف ایونٹس کا انعقاد بڑھ رہا ہے مہمان نوازی کے شعبے کی کارکردگی میں مضبوطی کے واضح آثار نظر آ رہے ہیں۔
13 سے 19 اپریل کے دوران ہوٹلوں میں ٹھہرنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران زیورات پر 31 فیصد زیادہ اخراجاتNode ID: 887353
اس سے اشارہ ملتا ہے کہ مملکت میں آنے والے دنوں کا آغاز بہت اچھا ہوگا جس میں ثقافت، کھیلوں اور تفریحات کے ایونٹس بڑی تعداد میں منعقد ہوں گے۔
سعودی عرب کے مرکزی بینک سے ملنے والے پوائنٹ آف سیل کے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ہوٹلوں کی ٹرانزیکشنز چھ لاکھ 77 ہزار تک پہنچ گئیں جو پچھلے ہفتے سے دو اعشاریہ چار فیصد زیادہ ہیں۔
ان ٹرانزیکشنز کی قدر2.2 فیصد بڑھ کر295 ملین سعودی ریال ہو گئی ہے جو 76.8 ملین امریکی ڈالر کے مساوی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے نزدیک اس اضافے کی وجہ اندورنِ ملک سیاحوں کی تعداد کا بڑھ جانا اور مملکت میں ہونے والے ایونٹس ہیں۔
سعودی عرب میں مختلف ایونٹس کے پس منظر میں اپریل کا مہینہ بہت فعال ثابت ہوا ہے۔18 سے 20 اپریل کے دوران سعودی عرب کی فارمولا ون گراں پری جدہ میں میں ہوئی جس نے عالمی توجہ حاصل کی کیونکہ اس میں آسکر پیاستری نے سننسی خیز فتح حاصل کی اور بعد میں جدہ کورنش پر ہونے والا جینفر لوپیز کا کنسرٹ بھی شہ سرخیوں میں رہا۔

دمام میں ایشین انڈر ایٹین اتھیلیٹکس چیمپیئن شپ 15 سے 18 اپریل تک منعقد ہوئی جبکہ اے ایف سی انڈر سیونٹین ایشین کپ بیس اپریل کو اختتام کو پہنچا۔
ثقافتی پروگراموں نے بھی مملکت میں سیاحوں کی شرکت میں اضافہ کیا۔ سعودی فلم فیسٹیول 17 سے 23 اپریل تک دمام میں جاری رہا اور ’اسلامک آرٹس بیانالے‘ جو جدہ میں جاری ہے ملکی اور غیر ملکی حاضرین کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوئے ہے۔
ان ایونٹس سے نہ صرف مملکت میں سیاحت بڑھی بلکہ اس سے ہوٹل کی صنعت کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔ تاہم دیگر شعبہ جات میں نمایاں بہتری نسبتاً کم رہی۔
مملکت کے بڑے شہروں میں اخراجات میں کمی رپورٹ کی گئی۔ ریاض میں ٹرانزیکشنز کا حجم ایک اعشاریہ ایک فیصد کم ہوا جبکہ قدر میں کمی چار اعشاریہ پانچ فیصد تک ریکارڈ کی گئی۔
لیکن صارفین کی طرف سے خرچ کی رفتار سست رہنے کے باوجود مہمان نوازی کا شعبہ نمایاں رہا جس کی وجہ مملکت میں بتدریج بڑھتی ہوئی سیاحت ہے۔
اس اضافے کو وژن 2030 کی وجہ سے تقویت مل رہی ہے۔ ساتھ ساتھ ممکت میں تفریحی اور ثقافتی ایونٹس معاشی سرگرمیوں کو وسیع النوع بنانے کی کوششوں میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔