پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان علالت کے بعد بدھ کی رات انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 68 برس تھی۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مشاہد اللہ خان طویل عرصے سے علیل اور ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کیا ’مسلم لیگ ن کے وفادار اور غیر معمولی ساتھی نے ہمیں چھوڑ دیا۔ افسوسناک خبر سن کرغم زدہ ہوں۔ بہت بڑا نقصان‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک والد کی طرح ان کی شفقت اور محبت کو کبھی نہیں بھلا سکوں گی‘۔
Senator Mushahidullah Khan, MNS’s loyal and exceptional companion left us. I am shattered to hear the sad news. Will never be able to forget his fatherly affection & love. Huge huge loss. May Allah SWT shower upon him every blessing that HE has reserved for the afterlife. Ameen.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 17, 2021
سابق وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے ٹویٹ کی کہ ’ن لیگ ایک بہادر، وفادار اور انتہائی زیرک پارلیمینٹیرین سے محروم ہو گئی‘۔
مشاہد اللہ خان 1953 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی سکول راولپنڈی اور گریجویشن کی ڈگری گورڈن کالج راولپنڈی سے حاصل کی۔
کراچی کے اردو لا کالج یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری لی۔
مشاہد اللہ نے پی آئی اے میں ملازمت اختیار کی اور ٹریڈ یونین لیڈر کی حیثیت سے فعال کردار ادا کیا۔
1990 میں مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہوئے اور 2009 میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2015 میں دوبارہ سینیٹر بنے۔
تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں مشاہد اللہ خان مسلم لیگ ن کی طرف سے تیسری مرتبہ جنرل نشست پر امیدوار تھے۔
جنوری 2015 میں نواز شریف دور حکومت میں انہیں چیئر مین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مقرر کیا گیا ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر تھا تاہم انہوں نے اس عہدے کو قبول نہیں کیا۔
بعد ازاں انہیں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تاہم فوج ایک متنازع انٹرویو پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ شاہد خاقان عباسی کے دور میں انہں دوبارہ وزیر برائےماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تھا۔