Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین کی ملکیتی کمپنیوں کی تعداد 60 فیصد تک پہنچ گئی

مملکت ترقی کی جانب پیشرفت کرنے والی معیشتوں میں سرفہرست ہے (فوٹو: گلف بزنس)
عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ ’ خواتین ، کاروبار اور قانون 2021‘ کی رپورٹ میں سعودی عرب کو اصلاحات اور ترقی کی جانب پیشرفت کرنے والی دنیا کی 190 معیشتوں میں سرفہرست قرار دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت نے گذشتہ برس کی درجہ بندی 70.6 کے مقابلے میں 100 میں سے 80 اسکور حاصل کر لیے ہیں۔
اس رپورٹ میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے ’مینا‘ کے سرکردہ ممالک میں مملکت سعودی عرب کو اول مقام پر فائز کیا گیا ہے۔

خلیجی ممالک اس ضمن میں سعودی عرب کی کاوشوں کی تقلید کریں گے (فوٹو: عرب نیوز)

جی سی سی  کے لیے عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر عصام ابوسلیمان نے العربیہ کو بتایا کہ سعودی عرب خواتین کے روزگارمیں مزید پیشرفت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی عالمی وبا کے باعث درپیش چیلنجوں کے باوجود مملکت اپنی خواتین سے وابستہ جرات مندانہ قانون ساز اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جو وژن 2030 کے اہداف کے حصول کی مثبت عکاسی کرے گا۔
ابو سلیمان نے کہا کہ مملکت نے قانون سازی میں اصلاحات کا ایک پیکیج اپنایا ہے جو خواتین کی زندگی میں نمایاں تبدیلی کا باعث بنا ہے۔

لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شرکت 22 فیصد سے بڑھ کر30 فیصد ہوگئی ہے (فوٹو: لوبی لاگ)

خاص طور پر صنعتی شعبوں میں خواتین کے خدمات انجام دینے نیز نرسنگ جیسی رات کی ڈیوٹیز پرعائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
ان اقدامات کے نتیجے میں سعودی عرب ترقی سے متعلق عالمی انڈیکس میں ایک برس کے اندر 70 ویں پوزیشن سے 80 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
اسی طرح دو برس کے عرصے میں مملکت میں خواتین کی ملکیتی کمپنیوں کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ابو سلیمان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ خلیجی ممالک اس ضمن میں سعودی عرب کی کاوشوں کی تقلید کریں گے اور اس سلسلے میں سعودی عرب کی کاوشوں پر عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں بھی خواتین کی شرکت 22 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 30 فیصد ہو گئی ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ کامیابی خواتین کے قواعد و ضوابط میں قانون ساز اصلاحات کی طاقت اور تسلسل کی رفتار کی تصدیق کرتی ہے کیونکہ مملکت نے مارکیٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے خدمات کے تمام شعبوں میں صنفی مساوات قائم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
سعودی عرب نے عالمی بینک کی رپورٹ میں زیر غورلائے جانے والے آٹھ میں سے پانچ اہم اشاروں میں 100 کا مکمل سکور حاصل کیا ہے جن میں ’خواتین کی نقل و حرکت، پنشن، کاروبار، ملازمت کا ماحول اور تنخواہ‘ شامل ہیں جبکہ دیگر تین اشاروں میں بھی مملکت نے اپنا سکور برقرار رکھا ہے جن میں شادی، بچوں کی دیکھ بھال، اثاثے اور جائیداد شامل ہیں۔
خواتین سے متعلق اصلاحات اور ضوابط کے نفاذ میں تاریخی گہرائی نے مملکت کو ترقی یافتہ معیشتوں میں شامل کر کے نئی عالمی حیثیت دے دی ہے۔
 

شیئر: