روس: آرکٹک میں موسمیاتی تبدیلیوں کی مانیٹرنگ کے لیے سیٹلائٹ لانچ
اتوار 28 فروری 2021 20:33
گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے زیادہ برف آرکٹک سمندر میں پگھلی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
روس نے پہلی مرتبہ قطب شمالی کے علاقے آرکٹک میں موسمیاتی تبدیلیوں کو مانیٹر کرنے کی غرض سے سیٹلائٹ لانچ کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کی خلائی ایجنسی نے آرکٹکا ایم نامی سیٹلائٹ خلا میں بھجوانے کی ویڈیو جاری کی ہے۔
روسی خلائی ایجنسی کے سربراہ دیمتری روگوزن نے ٹویٹ میں کہا کہ سیٹلائٹ کے ساتھ رابطہ ہو گیا ہے۔
آرکٹک میں ہونے والی تبدیلیوں کی مکمل مانیٹرنگ کے لیے دو سیٹلائٹس کی ضرورت ہے۔ تاہم روس نے دوسری سیٹلائٹ 2023 میں لانچ کرنے کا کہا ہے۔
روسی خلائی ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ مسلسل زمین کی سطح اور آرکٹک کے علاقے میں موجود تمام سمندروں پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کو مانیٹر کرے گی۔
آرکٹک سے معاشی فائدہ اٹھانا روسی صدر ولادیمیر پیوتین کا انتہائی اہم ہدف ہے۔
قطب شمال کے علاقے آرکٹک میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں جن پر روس کے علاوہ امریکہ، کینیڈا اور ناروے بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
برطانوی سیاستدانوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ دنیا بھر میں برف تیزی سے غائب ہو رہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ گلوبل وارمنگ یعنی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی سیاستدانوں نے کہا تھا کہ گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے زیادہ برف آرکٹک سمندر میں پگھلی ہے۔