سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی ملاقاتیں اور جوڑ توڑ، عمران خان بھی میدان میں آ گئے
سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی ملاقاتیں اور جوڑ توڑ، عمران خان بھی میدان میں آ گئے
پیر 1 مارچ 2021 14:24
وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو کامیاب بنانے کے لیے سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے. (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سینیٹ انتخابات کا وقت قریب آتے ہی سیاسی رہنماوں کے ساتھ رابطے اور ملاقاتوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ چکا ہے۔ اسلام آباد سے ایوان بالا کی جنرل نشست حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لیے اہمیت اختیار کر چکی ہے۔
ایک طرف وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو کامیاب بنانے کے لیے سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے تو دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی اسلام آباد میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ کی انتخابی مہم خود چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام سرکاری مصروفیات کو ترک کر دیا ہے اور تین روز تک ممبران قومی اسمبلی سے ملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں وزیراعظم نے پیر کو پارلیمنٹ ہاوس میں اتحادی جماعتوں اور تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کی۔
پارلیمنٹ ہاوس میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے چیمبر میں وزیراعلٰی پنجاب اور گورنر پنجاب سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کی اتحادی جماعت جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی سائزہ بانو سمیت تحریک انصاف کی خواتین ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان سے بھی ملاقات کی۔ نور عالم خان پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
ارکان اسمبلی سے ہونے والی ملاقاتوں میں بلوچستان کے رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل وزیراعظم نے قبائلی اضلاع کے ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کی جس میں ارکان اسمبلی نے سینیٹ انتخابات میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔
یوسف رضا گیلانی کا وزیراعظم سمیت ارکان قومی اسمبلی کے نام خط
اسلام آباد سے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم عمران خان سمیت ارکان قومی اسمبلی کے نام خط لکھا ہے جس میں سینیٹ انتخابات میں ووٹ دینے کی درخواست کی ہے۔
وزیراعظم اور ارکان قومی اسمبلی کے نام لکھے گئے خط میں یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ’میں یہ الیکشن اپنی انا کی تسکین یا کسی حکومت کے خلاف نہیں لڑ رہا بلکہ پارلیمنٹ کی ناموس کے لیے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے جا رہا ہوں۔ یہ پارلیمان میرا گھر ہے اور آپ سب میرا خاندان ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ 3 مارچ کو آپ پارلیمان کے حق میں فیصلہ کریں گے۔‘