ریاض آئل ریفائنری پر حملہ ’بزدلانہ کارروائی‘، عالمی برادری کا اظہار یکجہتی
ریاض آئل ریفائنری پر حملہ ’بزدلانہ کارروائی‘، عالمی برادری کا اظہار یکجہتی
جمعہ 19 مارچ 2021 21:30
سعودی عرب میں ریاض آئل ریفائنری پر حوثیوں کے حملے کی عالمی برادری، اوآئی سی، جی سی سی اور عرب ملکوں نے شدید مذمت کی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے، العربیہ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے بیان میں کہاکہ حوثیوں کا یہ حملہ دہشتگردانہ عمل اور بزدلانہ تخریبی کارروائی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تیل تنصیبات پر حملوں کا ہدف صرف سعودی عرب نہیں بلکہ انٹرنیشنل انرجی سپلائی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانا ہے۔ یہ شہریوں کی جانوں کو خطرات میں ڈالنے کی کوشش بھی ہے۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تمام دہشتگردانہ حملوں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف اقدامات کرے۔
جی سی سی نے ریاض آئل ریفائنری پر دہشتگردانہ حملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کا ہدف سعودی عرب کا امن و استحکام اور اس کے قدرتی وسائل ہی نہیں بلکہ یہ حملے تمام جی سی سی ممالک کے خلاف جارحیت ہیں اور علاقائی و بین الاقوامی امن کے منافی ہیں۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا کہ یہ حملہ اور اس سے پہلے دیگر دہشت گردانہ اور تخریبی سرگرمیاں حوثیوں کے عزائم کا پتہ دیتے ہیں۔
الحجرف نے کہا کہ تمام جی سی سی ممالک سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تمام جی سی سی ممالک کا امن ناقابل تقسیم اکائی ہے۔
فرانس نے ریاض آئی ریفائنری پر حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
اردنی دفتر خارجہ نے بیان میں حملے کی مذمت کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ سعودی عرب کے امن و امان کے لیے خطرہ پورے خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
متحدہ عرب امارات نے ریاض آئل ریفائنری پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انرجی کی انٹرنیشنل سپلائی پر بھی حملہ ہے۔
مصر نے ریاض آئل ریفائنری پر حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو اپنے شہریوں اور اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لیے کئے جانے والے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
بحرین اور عرب پارلیمنٹ نے بھی حملے کی مذمت اور سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
بحرین کی وزارت خراجہ نے بیان میں کہا کہ مملکت میں انرجی سیکیورٹی اور شہری اہداف کو متواتر نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
یمنی وزیر اطلاعات معمر العریانی نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے انٹرنیشنل انرجی سپلائی کی سیکیورٹی پر حملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ ان دہشتگردانہ حملوں کا ہدف صرف سعودی عرب کا امن و استحکام ہی نہیں بلکہ خطے کی تیل تنصیبات کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانا اور تیل کی عالمی سپلائی کے استحکام میں گڑبڑپیدا کرنا، عالمی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنا اور عالمی امن و سلامتی کو خطرہ پیدا کرنا ہے۔