سعودی ولی عہد و نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے معیشت کو متنوع بنانے اور پائیدار ترقی کی سپورٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ بارہ ٹریلین ریال کے فروغ شراکت پروگرام ’شریک‘ کا آغاز کیا ہے۔ اس کے ذریعے قومی معیشت کی پائیدار شرح نمو میں قومی کمپنیوں کی حصہ داری بڑھے گی۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ’شریک‘ پروگرام کا مقصد بڑی کمپنیوں کی علاقائی اور عالمی استعداد بڑھانا اور سعودی حکومت کی حیثیت کو مضبوط بنانا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ولی عہد کا گرین سعودیہ اور مشرق وسطیٰ کے لیے اقدامات کا اعلانNode ID: 552446
’شریک’ پروگرام کی خصوصیت جدت طرازی اور نیا پن ہے' اس کی بدولت پائیدار بین الاقوامی اقتصادی طاقت کے طور پر سعودی عرب کی حیثیت ذہن نشین کرانا ہے'
شریک پروگرام بڑی قومی کمپنیوں کے حوالے سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اقتصادی اہداف کی تکمیل اور لاکھوں شہریوں کو روزگار کی فراہمی میں بڑی قومی کمپنیاں زیادہ سے زیادہ حصے دار بنیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے سرکاری اور نجی شعبوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’نجی شعبہ مملکت کی پائیدار اہم معیشت کی تشکیل میں اصل شریک ہے۔ سعودی حکومت شراکت کے نئے دور میں قدم رکھنے کے لیے اپنا کردارادا کرے گی۔ ‘
محمد بن سلمان نے کہا کہ ’شریک‘ پروگرام کا آغاز سعودی وژن 2030 پر عمل درآمد کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ پروگرام 2030 کے آخر تک سعودی معیشت میں پانچ ٹریلین ریال تک کا ملکی سرمایہ لگائے گا۔ یہ طویل المیعاد سرمایہ کاری ہوگی۔ اس کے پہلو بہ پہلو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بھی تین ٹریلین ریال کی سرمایہ کاری کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’مزید چار ٹریلین ریال نیشنل انویسٹمنٹ سٹراٹیجک کے تحت لگائے جائیں گے۔ اس میں سرکاری اخراجات والے 10 ٹریلین ریال شامل نہیں ہوں گے۔ مزید پانچ ٹریلین ریال کے لگ بھگ پبلک سیکٹر لگائے گا۔ اس طرح 2030 تک اندرون ملک 27 ٹریلین ریال (7 ٹریلین ڈالر) کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی۔‘
ولی عہد کا کہنا تھا کہ اس حکمت عملی کی بدولت روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے جبکہ 2030 کی آمد تک قومی معیشت میں پرائیویٹ سیکٹر کا حصہ 65 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
يهدف برنامج "#شريك" إلى دعم الشركات المحلية، وتمكينها للوصول إلى حجم استثمارات محلية تصل إلى خمسة تريليونات ريال بنهاية عام 2030.#برنامج_شريك_السعودية #واس pic.twitter.com/917QpvlZDk
— واس الأخبار الملكية (@spagov) March 30, 2021