Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حوثیوں کے مسلسل حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی‘

او آئی سی، امارات اور بحرین نے ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی ہے( فوٹو ایس پی اے)
اسلامی تعاون تنظيم (او آئی سی) نےسعودی سول تنصیبات اور شہریوں پر حوثیوں کے نئے بارود بردار ڈرونز حملے کی مذمت کی ہے۔
او آئی سی نے حوثیوں کے ڈرونز کو ہدف تک پہنچنے سے قبل روک کر تباہ کرنے پرعرب اتحاد کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور چوکسی کی تعریف کی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب اپنے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی سلامتی اور امن و استحکام کے  لیے جو حفاظتی اقدامات کرے گا، او آئی سی اس کے ساتھ ہوگی‘۔ 
بحرین نے سعودی عرب پر حوثیوں کے  نئے بارود بردار ڈرونز حملے کو بزدلانہ دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سول تنصیبات اور شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قانون کے سراسر خلاف ہے‘۔
بحرینی وزارت خارجہ نے منگل کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب حوثیوں کے بزدلانہ حملوں سے نمٹنے کے لیے جو اقدامات کرے گا- بحرین اس کی مکمل حمایت کرے گا‘۔
بحرین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ’وہ علاقائی و بین الاقوامی امن و استحکام کو مخدوش کرنے والے حوثیوں کے دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کرے‘۔
متحدہ عرب امارات نے بھی سعودی عرب میں شہریوں اور شہری اہداف کو دانستہ کر اور منظم طریقے سے نشانہ بنانے کے اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق وزارت امور خارجہ نے بیان میں کہا کہ’ حوثیوں کی جانب سے منظم دہشت گرد حملےعالمی قوانین و اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہیں‘۔
بیان میں عالمی برادری سے کہا گیا کہ ’ وہ ایسے بار بار حملوں کیخلاف فوری اور فیصلہ کن موقف اپنائے، اس طرح کے مسلسل حملوں سے سعودی عرب کی سلامتی و استحکام کو خطرہ لاحق ہورہا ہے‘۔
بیان میں سعودی عرب کی سلامتی و استحکام کو لاحق کسی بھی خطرے کےخلاف غیرمتزلزل عزم و حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے اپنے شہریوں اور مقیمین کے لیے کیے جانے والے کسی بھی اقدام کی مکمل حمایت بھی کی گئی۔
وزارت نے مزید کہا کہ ’امارات اور سعودی عرب کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک  ہے۔ سعودی عرب کو لاحق کوئی خطرہ امارات کی سلامتی و استحکام  کے خلاف بھی تصور کیا جاتا ہے‘۔ 

شیئر: