معروف لوک گلوکار شوکت علی طویل علالت کے بعد جمعے کو لاہور میں انتقال کر گئے، وہ جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور سی ایم ایچ میں زیر علاج تھے۔
ان کے اہل خانہ نے شوکت علی کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔
شوکت علی نے زندگی کے تقریباً 55 سال فن کی دنیا کو دیے، اس دوران انہوں نے پنجابی لوک گانوں کے علاوہ صوفیانہ کلام بھی گایا جبکہ اردو میں بھی نغمے ریکارڈ کروائے اور ان کے ملی نغمے بھی بہت مقبول ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
اداکار شان کی والدہ اور مشہور اداکارہ نیلو انتقال کر گئیںNode ID: 537021
-
پاکستان فلم انڈسٹری کا ’رانجھا‘ نہ رہا، اعجاز درانی انتقال کرگئےNode ID: 545241
-
کرن کھیر کو کینسر: ’زندہ دل انسان کو یہ بیماری ہو سکتی ہے؟‘Node ID: 553591
1965 کی پاکستان انڈیا جنگ کے دنوں میں انہوں نے ایک گانا ریکارڈ کروایا تھا ’جاگ اٹھا ہے سارا وطن، ساتھیو، مجاہدو‘ بہت مقبول ہوا اور آج بھی اکثر سننے کو ملتا ہے۔
شوکت علی کو ان کی فنی خدمات کے صلے میں 1990 میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔
شوکت علی طویل عرصہ سے فن گائیگی سے الگ ہو چکے تھے اور بیمار تھے تاہم دو روز قبل ان کی طبیعت زیادہ ناساز ہو گئی اور ان کے بیٹے امیر شوکت علی کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ ’ان کے جگر نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔‘
انہوں نے عوام سے دعا کی اپیل بھی کی تھی۔
شوکت علی پنجاب کے شہر گجرات میں پیدا ہوئے ان کا تعلق ایک فنکار گھرانے سے تھا۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے ہی سکول سے حاصل کی تاہم فن گائیکی کی تعلیم انہیں گھر سے ہی ملتی رہی۔
60 کی دہائی کے آغاز میں وہ لاہور منتقل ہوئے، یہ ان کے کالج کے دن تھے اور انہی دنوں انہوں نے گانا شروع کیا، اگرچہ گجرات میں ان دنوں ان کو کافی جانا جاتا تھا تاہم لاہور میں بھی بہت جلد وہ شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
موسیقار ایم اشرف نے پہلی بار انہیں 1963 میں بننے والی فلم تیس مار خان میں بطور پلے بیک سنگر متعارف کروایا، اس سے قبل وہ بطور لوک گلوکار اپنی شناخت بنا چکے تھے تاہم فلموں کے لیے گائے ان کے گانوں کو بھی بہت پسند کیا گیا۔
شوکت علی کے صاحبزادے عمران شوکت علی بھی فن گلوکاری سے وابستہ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے معروف گلوکار شوکت علی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کا کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں فن گائیکی کے حوالے سے ان کی خدمات کو سنہرے حروف میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاکستان قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے ٹویٹ کیا کہ وہ پاکستانی لیجنڈ لوک فنکار شوکت علی کے انتقال پر افسردہ ہیں۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ پاکستانی لیجنڈ لوک فنکار شوکت علی کے انتقال پر نہایت افسردہ ہوں، اللہ تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت، بلند درجات، اور پسماندگان کے لیے صبرِ جمیل عطا فرمانے کی دعا ہے۔ pic.twitter.com/zXoCP79Wjt
— Qasim Khan Suri (@QasimKhanSuri) April 2, 2021
ان کے انتقال پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔
عرفان الرشید نامی صارف نے لکھا کہ ایک گھن گرج آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی۔
آہ شوکت علی بھی چل بسے، انا للہ و انا الیہ راجعون، ایک گھن گرج والی آواز ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئی #ShoukatAli pic.twitter.com/1NscpiXYQY
— Irfan Ur Rasheed (@IrfanUrRasheed2) April 2, 2021