Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نا اہلی کیس، فیصل واوڈا کو پیشی سے استثنیٰ

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل واوڈا کو نااہلی کیس میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنیٰ دیتے ہوئے ان کے خلاف درخواستوں پر سماعت 20 مئی تک معطل کر دی ہے۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران سینیٹر فیصل واوڈا ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔ تاہم چیف الیکشن کمشنر نے انہیں کہا کہ اگر وہ چاہیں تو اگلی سماعت پر انہیں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن میں چار درخواست گزاروں  نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کے حوالے سے غلط بیانی پر نااہلی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
دوران سماعت فیصل واوڈا کے وکیل نے دلائل دینے کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا اور درخواست کی کہ عید کے بعد کی کوئی تاریخ دی جائے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی کل موصول ہوئی ہے وہ اس فیصلے کا جائزہ لے کر اس کے مطابق دلائل دیں گے۔
فیصل واوڈا کے وکیل کی جانب سے پچھلی سماعت پر دیے گئے دلائل کا دو درخواست گزاروں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع نہ کرایا جا سکا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کے تمام درخواست گزاروں کو اکٹھا سنیں گے۔
دوران سماعت روسٹرم پر آ کر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرے خلاف درخواست خارج کی تھی اس لیے الیکشن کمیشن سے بھی استدعا کرتا ہوں درخواستوں کو خارج کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا اور ان کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ تاہم انہیں الیکشن کمیشن کی طرف سے بتایا گیا کہ درخواست گزاروں کا جواب آنے کے بعد اس کا جائزہ لے کر ہی فیصلہ دیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے اور کیس کی سماعت 20 مئی تک ملتوی کر دی۔

شیئر: