الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جھوٹا حلف نامہ جمع کراوانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔
بدھ کو سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواست کا محفوظ فیصلہ سناتے الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ سنہ 2018 کا الیکشن لڑنے کے لیے اہل نہیں تھے۔
مزید پڑھیں
-
فیصل واوڈا فوجی بوٹ پروگرام میں لے آئےNode ID: 453156
-
نااہلی کیس: ’کیا فیصل واوڈا قانون سے بالاتر ہیں؟‘Node ID: 543816
-
اوپن بیلٹ کیس: ’پارلیمان کا اختیار اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے‘Node ID: 543871
فیصل واوڈا کون ہیں؟
48 سالہ فیصل واوڈا کا تعلق کراچی سے ہے۔ ان کے والد ایک تاجر تھے جو بیرون ملک کپڑے کی مصنوعات برآمد کرتے تھے۔
فیصل واوڈا بھی سیاست میں آنے سے قبل والد کے کاروبار سے منسلک ہو گئے۔ ان کے قریبی حلقوں کے مطابق ’فیصل واوڈا شوکت خانم کینسر ہسپتال کے ڈونر کے طور پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے قریب ہوئے۔‘
12 مئی 2007 میں کراچی میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی تحریک اور تشدد کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی بھی مقامی سیاست میں متحرک ہو گئی۔ اسی دوران فیصل واوڈا نے بھی اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔
فیصل واوڈا کی ایک وجہ شہرت ان کے جارحانہ بیانات ہیں۔ اس کے علاوہ وہ عوامی مقامات پر اپنے منفرد انداز کی وجہ سے بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کے ابتدائی بیانات ایم کیو ایم کے خلاف ہوتے تھے۔ اس کے بعد صوبے کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی بھی ان کی تنقید کی زد میں آگئی۔

فیصل واوڈا کے کاغذات کے مطابق ’ان کے پاس امریکی شہریت تھی جو انہوں نے 2018 کے الیکشن سے قبل چھوڑ دی تھی۔‘
انہوں نے 2018 میں تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 بلدیہ ٹاؤن سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے مقابلے میں الیکشن لڑا جس میں اُنہیں کامیابی حاصل ہوئی۔
فیصل واوڈا اور تنازعات
فیصل واوڈا کئی تنازعات کا شکار رہے ہیں۔فیصل واوڈا پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 میں الیکشن لڑتے وقت اپنی امریکی شہریت ترک نہیں کی تھی۔
دوہری شہریت چھپانے سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا اور ان کے وکلا کی جانب سے تاخیری حربے اپنانے پر الیکشن کمیشن جرمانہ بھی عائد کر چکا ہے۔
فیصل واوڈا کراچی میں مہنگی گاڑیوں کے مالک ہونے کی بنا پر بھی شہرت رکھتے ہیں۔ ان کے پورچ میں انواع و اقسام کی گاڑیاں موجود ہوتی ہیں۔

فیصل واوڈا ہیوی بائیکس کا شوق بھی رکھتے ہیں اور کراچی کی سڑکوں پر اپنے محافظوں کے ہمراہ بائیک پر ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خاصی وائرل ہوئی تھی۔
گذشتہ برس انہیں ٹی وی پر دیے گئے ایک بیان پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ ’اگر پانچ ہزار پاکستانیوں کو پھانسی پر لٹکایا جائے تو 22 کروڑ پاکستانیوں کی قسمت بدل جائے گی۔‘
نومبر 2018 میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد وہ بلٹ پروف جیکٹ پہن کر اپنے ذاتی محافظوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے تھے۔
2019 میں جب پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے تو فیصل واوڈا پاکستانی پرچم اٹھا کر لائن آف کنٹرول پہنچ گئے تھے، اس دوران ان کا فوٹو سیشن سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا جس پر کچھ حلقوں نے ان پر کڑی تنقید کی تھی۔
First Every Pakistani Minister!
Visited LOC
Faisal Vawda Raised the Flag high there on Indian Crashed Plane! @TeamFaisalVawda @FaisalVawdaPTI #WeSaluteYouFaisalVawda#FaisalVawdaSonofSoil pic.twitter.com/V907N2Ahga— TEAM FAISAL VAWDA (@TeamFaisalVawda) February 27, 2019