صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن نے میدان مارلیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ’ہم شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں۔‘
’گوکہ ہمیں کچھ خدشات اور تحفظات ہیں لیکن شکست تسلیم کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
’ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ، انتظامیہ و پولیس افسران کی معطلی کا حکم‘
Node ID: 544151
-
’ڈسکہ میں ضمنی الیکشن 18 مارچ کے بجائے 10 اپریل کو ہوگا‘
Node ID: 547776
-
رات گئے 360 پولنگ سٹیشنز کے موصول ہونے والے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق نوشین افتخار نے ایک لاکھ 10 ہزار 75 ووٹ حاصل کیے جب کہ پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی کو 93 ہزار 433 ووٹ ملے۔
یوں لیگی امیدوار نے اپنے حریف کو 17 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست دے دی۔
دوسری جانب نجی چینلز کی جانب سے مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار کی جیت کی خبر کے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر لکھا ’شکرالحمدُللّہِ ربّ العالمینُ۔‘
ایک اور ٹویٹ میں مریم نے لکھا ‘شاباش ڈسکہ! شاباش ڈسکہ کے غیور اور بہادر عوام! شاباش نوشین! تم نے آج ایک بار پھر ’ووٹ کو عزت دو‘ کی جنگ جیتی۔ ساری دنیا پر واضح کر دیا کہ کس طرح 19 فروری کو کٹھ پتلی وزیراعظم کی نگرانی میں ووٹ کی عزت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔‘
مریم نے مزید لکھا کہ ’نواز شریف کا بیانیہ جیت گیا۔ جب بھی منصفانہ الیکشن ہونگےجیت شیرکی ہی ہوگی۔ نواز شریف کی سیاست ختم کرنے والے یاد رکھیں نواز شریف ایک نظریےکا نام ہے جو عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے۔ اس جعلی حکومت کے دن گنے جاچکے، وہ دن دور نہیں جب اس ملک میں عوام کی حکمرانی ہوگی، جعلسازوں کی نہیں۔‘
نواز شریف کا بیانیہ جیت گیا۔ جب بھی منصفانہ الیکشن ہونگےجیت شیرکی ہی ہوگی۔نواز شریف کی سیاست ختم کرنے والے یاد رکھیں نواز شریف ایک نظریےکا نام ہے جو عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے۔ اس جعلی حکومت کے دن گنے جاچکے، وہ دن دور نہیں جب اس ملک میں عوام کی حکمرانی ہوگی، جعلسازوں کی نہیں۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 10, 2021
قبل ازیں حلقے میں ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ پولنگ کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے تین نوٹسز بھی جاری کر دیے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سیالکوٹ نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعلٰی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری سلیم باریار اور مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ذیشان رفیق کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ ’ذیشان رفیق نے حلقہ این اے 75 کا دورہ کیا اور یہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دفعہ 18 کی خلاف ورزی کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے رکن صوبائی اسمبلی سے ایک دن میں جواب طلب کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر سیالکوٹ نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعلٰی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری سلیم باریار کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان اور سلیم باریار پر الزام ہے کہ انہوں نے حلقے میں ترقیاتی کاموں کا اعلان کیا جو الیکشن کمیشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
چودھری سلیم باریار نے 9 اپریل کو حلقے کے دورے کے موقع پر 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کرانے کا اعلان کیا تھا۔
فردوس عاشق اعوان اور سلیم باریار سے کہا گیا ہے کہ وہ دو روز کے اندر جواب داخل کریں۔
خیال رہے 19 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب کی بنسبت اس مرتبہ پولنگ پرامن انداز میں منعقد ہوئی اور کسی ناخوش گوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔
اس حلقے کی سیاسی اہمیت کے باعث پورے ملک کی نظریں اس الیکشن پر لگی یوئی تھی۔ حلقے میں ووٹرز کی تعداد چار لاکھ 94 ہزار تھے۔
این اے 75 تحصیل ڈسکہ کی نشست لیگی ایم این اے سید افتخار الدین عرف ظاہرے شاہ کی اگست 2020 میں وفات کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اب ان کی صاحبزادی نوشین افتخار ان کی جگہ یہ الیکشن لڑ رہی تھیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے علی اسجد ملہی الیکشن میدان میں تھے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/37246/2021/polling_afp_6.jpg)