1948 میں رویت ہلال کے لیے پہلی رصد گاہ قائم کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔( فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب میں کنگ عبدالعزیز اکیڈمی کا کہنا ہے کہ شیخ محمد عبدالرزاق حمزہ نے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے زمانے میں 1948 کے دوران رویت ہلال کے لیے پہلی رصد گاہ قائم کرنے کی تجویز دی تھی۔
شیخ محمد عبدالرزاق حمزہ علم الفلک سے گہرا شغف رکھتے تھے۔ انہوں نے اس زمانے میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سعود سے رصد گاہ قائم کرنے کی درخواست کی تھی۔
اخبار 24 کے مطابقکنگ عبدالعزیز اکیڈمی کا کہنا ہے کہ شاہ سعود نے فلکیاتی علوم کے فروغ اور جدید سائنس سے استفادے کی حوصلہ افزائی کے لیے رصد گاہ کے قیام کی درخواست منظور کرلی تھی اور انہوں نے وزارت خزانہ کو حکم دیا تھا کہ مکہ مکرمہ میں جبل ابو قبیس کی چوٹی پر رصدگاہ قائم کی جائے۔
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے مزید بتایا کہ شاہ سعود نے شیخ حمزہ کو رویت ہلال کے لیے ٹیوڈولٹ ٹیلی سکوپ، کورونا میٹر گھڑی، بیرو میٹر اور سیکسٹان آلات مہیا کرائے تھے۔