سماعت و گویائی سے محروم افراد کےلیے مخصوص’ فوڈ ٹرک‘
سماعت و گویائی سے محروم افراد کےلیے مخصوص’ فوڈ ٹرک‘
پیر 19 اپریل 2021 11:55
فوڈ ٹرک کے مینیو میں بھی اشاروں کی زبان استعمال کی گئی ہے(فوٹو،ٹوئٹر)
قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کے لیے سعودی لڑکی نے ’فوڈ ٹرک ‘ سروس مہیا کردی۔ ’مشاعل الحمود‘ نامی باصلاحیت سعودی نوجوان لڑکی خود بھی ’اشاروں‘ کی زبان میں مہارت رکھتی ہیں۔
العربیہ نیٹ کو انٹرویو میں مشاعل نے بتایا کہ سماعت و گویائی سے محروم افراد کو تعلیم دینے کےلیے میں نے ’اشاروں ‘ کی زبان سیکھی تاکہ معاشرے کے ایسے افراد کی خدمت کرسکوں جو سماعت و گویائی سے محروم ہیں۔
’مشاعل الحمود‘ نے مزید کہا کہ ’فوڈ ٹرک سروس کا خیال اس وقت آیا جب میں نے یہ محسوس کیا کہ معاشرے میں ان افراد کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے خاص کر ان لوگوں کو مل بیٹھنے کےلیے کوئی مخصوص مقام بھی میسر نہیں جہاں ایسے افراد یک جا ہوں اور مل بیٹھ کرایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں اورخیالات بانٹ سکیں‘۔
اسی سوچ کے تحت مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک کیفے ٹیریا قائم کیاجائے جو قوت و سماعت سے محروم لوگوں کےلیے مخصوص ہو تاکہ وہ افراد وہاں آکر بہترمحسوس کریں ۔
مشاعل کے والد سعد الحمود کا کہنا تھا کہ ’جب بیٹی نے مجھے اپنی سوچ کے بارے میں بتایا تو مجھے اس میں انفرادیت دکھائی دی جس پر میں نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر طرح کا تعاون کیا۔
مشاعل نے اپنی سوچ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کےلیے مخصوص متحرک کیفےٹیریا کا انتظام کیا جہاں معیاری اشیائے فروخت کی جاتی ہیں۔
فوڈ ٹرک پرواضح الفاظ میں درج کیا گیا ہے ’قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کے لیے ‘ ۔ مشاعل کا کہنا تھا کہ ’فوڈ ٹرک کے مینومیں بھی اشاروں کی زبان استعمال کی گئی ہے‘۔
اشاروں کی زبان میں اپنے خیالات و افکار کا اظہار کرنے والے نوجوانوں نے مشاعل کے اس ’فوڈ ٹرک ‘ کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس فوڈ ٹرک سے ہمیں ایک منفرد مقام مل گیا جہاں ہم دوست اکھٹے ہو سکتے ہیں۔