قطر قدرتی گیس سے مچھلیوں کی خوراک تیار کرے گا
قدرتی گیس کو لوپ ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف مراحل سے گزار کر یونی پروٹین تیار کی جاتی ہے۔ فائل فوٹو: سپلائیڈ
قطر کی کمپنی نے ملک میں فالتو پڑے گیس کے ذخیرے سے پروٹین تیار کرنے کے لیے پُرامید ہے جو مچھلیوں اور دوسرے جانوروں کی خواراک میں استعمال ہوگی۔
عرب نیوز کے مطابق دوحہ میں قائم انڈسٹریل بائیو ٹیک انوسٹر گلف بائیو ٹیک اور یونی بائیو نے قطر میں دیرپا آرگینک پروٹین کی تیاری کے لیے لائسنس کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
یونی بائیو کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہینرک بوش لارسن نے کہا ہے کہ قطر میں بڑی مقدار میں قدرتی گیس اس ملک کو یونی پروٹین کی پیداوار کے لیے ترجیح بناتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم مل کر قطر اور دنیا کو درپیش ایک بڑے چیلنج میں مدد کر سکتے ہیں جو بڑھتی آبادی کے لیے دیرپا فیڈ کا ہے۔'
گلف بائیوٹیک نے ابتدائی طور پر ایک پلانٹ کے لیے لائسنس حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے جس میں چار مشینیں سالانہ چھ ہزار ٹن یونی پروٹین تیار کریں گی۔
گلف بائیوٹیک نے کہا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ماڈیولر ڈیزائن کی حامل ہے جس میں مزید ماڈیولز شامل کر کے پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
پلانٹ میں تیار کی جانے والی یونی پروٹین کو مچھلیوں اور جانوروں کی خوراک میں سپلیمنٹ کے طور پر شامل کیا جائے گا۔
یہ خوراک مچھلیوں کی موجودہ خوراک اور سویا بین کی جگہ لے گی جو جانوروں کے بھی استعمال میں ہے۔
یہ مجوزہ منصوبہ اس خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا ہوگا جہاں قدرتی گیس کو لوپ ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف مراحل سے گزار سے یونی پروٹین میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
گلف بائیوٹیک نے کہا ہے کہ یونی پروٹین روایتی پروٹین کے مقابلے میں زیادہ دیرپا اور زود اثر ہے جو مچھلی کی خوراک اور سویا پراڈکٹس سے حاصل کیا جاتا ہے۔
سویا پراڈکٹس کے مقابلے میں یونی پروٹین میں پانی کو 300 واں حصہ اور زمین کا 25 ہزار واں حصہ استعمال کیا جاتا ہے۔