Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف میں گھر کو ریسٹورنٹ کا کچن بنانے والے غیر ملکیوں سے تفتیش

مکان میں حفظان صحت کے اصول کو پامال کرتے ہوئے کھانا تیار کیاجاتا تھا(فوٹو، سبق)
 رہائشی مکان کو ہوٹل کا ’باورچی خانہ ‘ بنانے والے غیر ملکیوں سے تفتیش جاری ہے ۔ طائف ریجن کے شمالی علاقے کی بلدیہ نے مکان کو سیل کردیا جسے ہوٹل کے’کچن‘ کے طورپراستعمال کیا جارہا تھا۔
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق طائف کے شمالی علاقے ’عشیرہ‘ میں بلدیہ کی تفتیشی ٹیم کو اطلاع ملی تھی کہ غیر ملکی کارکن جو ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتے ہیں نے اپنی رہائش گاہ میں ہوٹل کا کچن بنایا ہوا ہے جہاں وہ حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹل کے لیے کھانا تیار کرتے ہیں۔

ضبط کیا جانے والا غیر معیاری کھانا تلف کردیا گیا(فوٹو، سبق نیوز)

 بلدیہ کی تفتیشی ٹیم کو مکان میں ہوٹل کےلیے تیار کیے جانے والا کھانا اور سامان ملا جسے فوری طورپر ضبط کرلیا گیا۔ بلدیہ کے اہلکاروں نے مکان جسے باروچی خانے کے طورپر استعمال کیا جاتا تھا کہ علاوہ وہ ہوٹل بھی سیل کردیا جس کے لیے مذکورہ مکان میں کھانا تیار کیا جاتا تھا۔
واضح رہے بلدیہ کے قوانین کے مطابق ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں حفظان صحت کے اصولوں کو متعین کیا گیا ہے جس کے تحت اشیائے خورونوش فراہم کرنے والے ہوٹلز یا دیگر دکاندار ان اصولوں پرعمل کرنے کے پابند ہیں بصورت دیگر ان پر جرمانہ عائد کیاجاتاہے۔
بلدیہ کے قانون کے مطابق ہوٹلز کے کچن  کو رہائشی مکان میں نہیں بنایا جاسکتاجبکہ ہوٹل کے باورچی خانے کے مناظر صارفین کو دکھائی دینے چاہئیں جس کےلیے قانون کے مطابق کھانا پکانے کی جگہ اس طرح بنائی جاتی ہے جسے ہر ایک دیکھ سکے۔
ہوٹلوں یا اشیائے خورونوش کی دکانوں میں بلدیہ کی جانب سے انتہائی سخت قوانین مقرر کیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کی صحت متاثر نہ ہو اس ضمن میں بلدیہ کی ٹیمیں مسلسل تفتیشی کارروائیاں کرتی رہتی ہیں۔

شیئر: