کورونا: 40 سال سے کم عمرافراد کے وزن میں تھوڑا اضافہ بھی خطرناک، نئی تحقیق
تحقیق میں جانچا گیا ہے کہ مخصوص عمر اور لسانی گروپوں پر کورونا کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ تھوڑا سا زیادہ وزن بھی کورونا وائرس کا خطرہ بڑھا دیتا ہے اور خصوصاً نو بالغ افراد کا اس کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
بلومبرگ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور عمر کے حوالے سے کی جانے والی تازہ تحقیق میں اس بات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ کون بہت زیادہ خطرے میں ہیں اور مخصوص عمر کے اور لسانی گروپوں پر کورونا کے کیا اثرات ہوتے ہیں اور بڑھتے وزن کا کیا کردار ہے۔
کئی ترقی یافتہ ممالک میں بار بار لاک ڈاؤن کے بعد ہونے والی تحقیق سے اس خیال کی نفی ہوئی ہے کہ صرف موٹے افراد کو بدترین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
برطانوی محققین کے مطابق جن لوگوں کا ماس باڈی انڈیکس 23 سے اوپر ہے وہ بھی شدید خطرے کے نشانے پر ہیں۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی ایم آئی میں صرف ایک پوائنٹ کا اضافہ ہسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ پانچ فیصد اور انتہائی نگہداشت کا 10 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
سائنسدانوں نے انگلینڈ میں تقریباً 70 لاکھ افراد کے صحت کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد جو نکات جاری کیے ہیں ان کے مطابق وزن میں اضافے سے کورونا کا خطرہ چالیس سال سے کم عمر والے افراد میں زیادہ پایا گیا اسی طرح دوسرے نسلی گروپس کے مقابلے میں سیاہ فام افراد میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ دیکھا گیا ہے۔
تاہم انڈوکرینالوجی جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے ان میں وزن کی زیادتی کا کوئی اثر نہیں ہوا۔