Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوڈ ٹرک کے کاروبار کا حجم دو ارب ڈالر کے قریب

فوڈ ٹرکس کی تعداد 2020 میں بڑھ کر 2100 تک پہنچ گئی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
ماہر ابلاغ احمد الشقیری کا کنہا ہے کہ سعودی عرب فوڈ ٹرک کے حوالے سے دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔ 
ایم بی سی چینل کے  معروف پروگرام ’سین‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2016 میں فوڈ ٹرکس کی تعداد 500 تھی۔ 2020 میں بڑھ کر 2100 تک پہنچ گئی ہے۔  
فوڈ ٹرک کی مارکیٹ عالمی ٹرینڈ کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ 2014 میں اس کے کاروبار کا حجم 850 ملین ڈالر تھا جو اب بڑھ کر 2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ 
فوڈ ٹرک کا دائرہ کھانے پینے کی اشیا تک محدود نہیں رہا بلکہ اب صالون ٹرک برائے اطفال اور جانوروں کی نگہداشت کے لیے بھی ٹرکوں کا استعمال ہونے لگا ہے۔ 
احمد الشقیری نے کہا کہ سب سے زیادہ فوڈ ٹرک کا کاروبار امریکہ، کینیڈا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ہے۔ سعودی عرب میں مختلف قسم کی 52 تجارتی سرگرمیوں کے لیے ٹرک لائسنس جاری ہوں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ  مملکت میں جم ٹرک کا رواج بھی آگیا ہے اس کے تحت بچوں کو پینٹنگ اور گیمز کی سہولت دی جارہی ہے۔
جم ٹرک کے مالک کا کہنا ہے کہ وہ فرمائش پر بھی کام کرتا ہے اور پبلک مقامات پر بھی کاروبار کررہا ہے۔ بچے میوزک آلات سے  کھیلتے ہیں، مطالعہ کرتے ہیں، گیمز سے لطف لیتے ہیں۔ جم ٹرک کیمرے سے لیس ہیں جس کی مدد سے والدین  اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں۔

شیئر: