منظورشدہ ویکسین لگوانے والوں کو یورپ میں داخلے کی اجازت دینے پر غور
یورپ پہنچنے سے قبل ہر فرد کو کم از کم دو ہفتے پہلے ویکسینیشن کرانا ہوگی تاکہ مکمل قوت مدافعت پیدا ہو سکے۔(فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کے ایگزیکٹیو کی جانب سے پیر کے روز یہ تجویز دی گئی ہے کہ جو لوگ یورپی یونین کی منظور شدہ ویکسین لگوا چکے ہیں وہ بلاک میں داخل ہونے کے اہل ہو جائیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی کمیشن نے یونین کے ان 27 ممالک، جو صحت کے حوالے سے اپنے فیصلے خود کرتے ہیں، پر زور دیا ہے کہ ویکسین لگوا چکنے والے افراد کے سفر پر عائد پابندی ہٹا دیں۔
یہ بھی دیکھنے ضرورت ہے کہ جن ممالک سے وہ لوگ آ رہے ہیں انہوں نے کورونا کے حوالے سے اچھے اقدامات کیے ہیں اور دو ہفتے کے دوران ایک لاکھ لوگوں میں کتنے کیس رجسٹر کیے ہیں۔
یہ بھی جائزہ لیا جائے گا کہ کہیں ایک لاکھ میں سے 25 متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 100 تک تو نہیں پہنچ گئی۔ گذشتہ سال متاثرہ کیسز کی حد ایک لاکھ میں سے 25 افراد اوسطاً طے کی گئی تھی۔
یہ بات تجویز کا مسودہ تیار کرنے میں شامل ایک یورپی یونین کے عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتائی۔
اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب ہمارے پاس دنیا بھر کے 10 سے 15 ممالک کے درمیان انتخاب کرنے کا آپشن نہیں ہوگا لیکن اگر صورت حال مثبت رہی تو رکن ممالک 100 بین الااقومی ملکوں کی فہرست میں سے انتخاب کر سکیں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ثابت کرنا ہو گا کہ یورپ پہنچنے سے دو ہفتے پہلے سفر کرنے والے ویکسین کا کورس مکمل کر لیا ہے تاکہ جسم میں مکمل طور پر قوت مدافعت بن سکے۔‘
بقول ان کے ’یورپ پہنچنے سے پہلے یا بعد میں کووڈ ٹیسٹ کرانا ہوگا یا اگر حکام نے ضروری سمجھا تو انہیں قرنطینہ میں بھی رہنا ہوگا۔
انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ اس میں تمام ریاستیں تجویز میں ’ہنگامی بریک‘ کا نکتہ بھی شامل ہے، جس کا مطلب ہے کہ تمام ارکان کے لیے یہ آپشن بھی رکھا جانا چاہیے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کی جانب سے ہونے والا سفر بند کر سکیں جہاں کسی قسم کے تحفظات نظر آئیں۔‘
یورپی یونین کے پاس فی الحال کورونا وائرس کی چار ویکسینز موجود ہیں جن میں بائیو ٹیک/ فائزر، موڈرنا، آسٹرزینیکا جانسن شامل ہیں۔
بیان میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ بعدازں ان دیگر ویکسینز کو بھی یورپی یونین کے سفر کی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے جو وہ پہلے سے عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی استعمال کی فہرست میں موجود ہوں۔