Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کرپٹو کرنسی سے پاکستان کا قرضہ اتار سکتا ہوں اگر عمران خان۔۔۔‘

جنوری میں وقار ذکا نے پاکستان میں نئی سیاسی پارٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو: فیس بک وقار ذکا)
پاکستان میں انٹرنیٹ، مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور پب جی گیم کی بندش کے خلاف احتجاجی کیمپینز چلانے والے رئیلٹی شوز کے میزبان وقار ذکا آج کل پھر سے خبروں کی زینت بن رہے ہیں۔
وقار ذکا نے پب جی گیم پر عائد پابندی کے خلاف آواز اٹھانے کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ کی دنیا میں انقلاب لانے کے لیے اپنی سیاسی پارٹی پاکستان ٹیکنالوجی موومنٹ کی بنیاد بھی رکھ ڈالی۔ سلسلہ یہی نہیں تھما۔
آئے روز سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر وقار ذکا مختلف مسائل پر بات چیت کرنے کی وجہ سے موضوع بحث بنے رہتے ہیں۔
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو لیگل بنانے کی بات ہو یا کورونا وائس کی عالمی وبا کے دوران طلبہ کے امتحانات منسوخ کرانے کے لیے ٹوئٹر ٹرینڈز، وقار ذکا گفتگو کا حصہ رہتے ہیں۔
بدھ کے روز ایک بار پھر سے وقار ذکا کا نام مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے لگا۔
وقار ذکا نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں پاکستان کا قرضہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے اتار سکتا ہوں لیکن شرط یہ ہے کہ عمران خان اپنے عہدے سے استعفی دیں اور مجھے ملک چلانے دیں، اور اگر نہیں تو پاکستانی مسئلے کے حل کا مطالبہ کریں، میں تمام سیاست دانوں کو چیلنج کرتا ہوں کوئی آئیڈیا ہے؟‘
وقار ذکا نے ٹوِیٹ کیا تو صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے کیے گئے، کچھ صارفین طنزو مزاح کرتے نظر آئے تو کئی صارفین وقار ذکا کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔
ٹوئٹر ہینڈل باجی پلیز نے لکھا ’بھئی اپنا حلقہ بتا دیں جہاں سے الیکشن لڑنا ہے تاکہ ہمارے محلے کے بچے جن کے پرچے آپ نے کینسل کروائے ہیں اور جن کے شناختی کارڈ ابھی تک نہیں بنے۔ آپ کو ووٹ ڈال سکیں۔‘

گفتگو آگے بڑھی تو بڑی تعداد ایسے طلبہ کی نظر آئی جو وقار ذکا کو صرف امتحانات کینسل کرنے پر توجہ مرکوز رکھنے کا مشورہ دے رہے تھے۔ صارف کاظم زیدی نے لکھا کہ ’بھائی آپ پیپر کینسل کرواؤ، قرضہ ہم اتار دیں گے۔‘
 

وقار ذکا کی ٹویٹ کے بعد طنزو مزاح کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا جہاں کچھ صارفین وقار ذکا کے آئیڈیاز کو بالی ووڈ کی فلموں سے تشبیہ دیتے رہے۔
صارف فیک اکاؤنٹ نے لکھا ’اگر پاکستان میں کبھی ہیرا پھیرا مووی بنی تو بپاشا کا رول آپ کو دیں گے پھر آب بھی کہنا لکشمی کرپٹو کمپنی، اکیس دن میں پیسہ ڈبل۔‘
 

جہاں صارفین طنزو مزاح کرتے رہے وہیں کچھ صارفین یہ بھی کہتے نظر آئے کہ وقار ذکا اور جبران ناصر اگر نوجوان نسل کی مدد کر رہے ہیں تو مسئلہ کیا ہے۔
صارف طلحہ نے لکھا ’لوگوں کو وقار ذکا اور جبران سے مسئلہ کیا ہے اگر وہ نوجوانوں کی مدد کر رہے ہیں؟ کیا ہوا اگر ان کا کوئی پوشیدہ مقصد ہے؟ جب تک وہ ہماری آواز اٹھانے میں ہماری مدد کر رہے ہیں میں ان کی عزت کرتا ہوں، ہمیں کسی سے نفرت کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟‘
صارفین کا کہنا تھا کہ اگر نوجوانوں کی سپورٹ رہی تو وقار ذکا اگلے وزیر اعظم بن سکتے ہیں جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی آڑ میں وقار ذکا اپنی سیاسی پارٹی کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔

شیئر: