سعودی عرب میں اس وقت 20 لاکھ کے قریب پاکستانی مقیم ہیں جو مملکت کے مختلف شہروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سعودی عرب میں اتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی موجودگی دونوں برادر ممالک کے باہمی و مثالی تعلقات کی عکاس ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے مابین یہ تعلقات 70 برسوں پر محیط ہیں جو دونوں ممالک کے بردار عوام کی خواہشات اورمفادات کے تحفظ کے امین ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقاتNode ID: 564086
-
’پاک سعودی تعلقات، قیام پاکستان سے قبل قائم ہوئے‘Node ID: 564146
سعودی ویب نیوز ’سبق ‘ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے مملکت اور پاکستان کے تعلقات پر مبنی مضمون میں کہا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے آرہے ہیں جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
ترقیاتی منصوبے
اس سے قبل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اس امر کا اظہار بھی کرچکے تھے کہ مملکت میں 20 لاکھ کے قریب پاکستان کام کرتے ہیں جو سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ترقیاتی منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں ۔
سعودی عرب میں پاکستانی کارکنوں کے حوالے سے ولی عہد کا مزید کہنا تھا ’پاکستان میں ہمارے بھائی سعودی عرب کی معیشت کے استحکام میں معاون ہوتے ہیں۔‘ اس حوالے سے ولی عہد کا کہنا تھا ’پاکستانی بھائیوں نے سچائی اور خلوص سےمملکت کے عظیم ترقیاتی منصوبوں میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر مسجد الحرام اور مسجد النبوی الشریف کی عظیم الشان توسیع کے منصوبے کے حوالے سے ان کا کردار مثالی تھا‘۔
سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد کے پیش نظران کی تہذیب و ثقافت اور ضروریات کے مطابق ہوٹل، تجارتی ادارے اور بڑے شہروں میں پاکستانی سکولز قائم ہیں جہاں کمیونٹی کے بچے پاکستانی نصاب تعلیم کے مطابق زیور تعلیم سے آراستہ ہوتے ہیں۔
ایک چھت
سعودی عرب میں تعداد کے اعتبار سے پاکستانی کمیونٹی کا شمار چوتھے یا پانچویں نمبر پر کیاجاتا ہے جبکہ تعداد کے حساب سے مصری، یمنی، انڈین اور بنگالہ دیشیوں کے بعد پاکستانیوں کا نمبر ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/May/36511/2021/635944_8392418_airport_updates.jpg)