عالمی ادارہ صحت نے چینی سائنوفارم ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دی
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کسی بھی وبائی مرض کے لیے کسی چینی ویکسین کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت نے چین کی سرکاری دوا ساز کمپنی سائنوفارم کی تیار کردہ کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سائنو فارم کسی بھی غیر مغربی ملک کی جانب سے بنائی گئی پہلی کورونا ویکسین بن گئی ہے جس کے استعمال کی اجازت عالمی ادارہ صحت نے دی ہے۔
خیال رہے سائنو فارم اور ایک دوسری چینی ویکسین چین اور دوسرے ممالک میں پہلے ہی کروڑوں افراد کو لگائی جا چکی ہیں۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کسی بھی وبائی مرض کے لیے کسی چینی ویکسین کے استعمال کی اجازت دی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظوری مختلف ممالک کے ہیلتھ ریگولیٹرز کے لیے سگنل ہے کہ ویکسین حفاظی اور اثرپذیری کے حوالے سے ٹھیک ہے۔ اس سے ویکسین کو کویکس کی جانب سے غریب ممالک کو فراہم کی جانے والی ویکسینز لسٹ میں شامل کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔
قبل ازیں ڈبلیو ایچ او نے مغربی دواساز کمپنیوں فائزر، ایسٹرا زنیکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرینا کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی تھی۔
سائنوفارم کی ویکسین کی منظوری کا فیصلہ عالمی ادارہ صحت کے ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کے پاس تھا، جس نے 26 اپریل کو نئے کلینکل ڈیٹا کے ٹرائل کے ساتھ ساتھ سائنوفارم کی تیاری کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کا آغاز کیا تھا۔
روئٹرز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے ایک علیحدہ گروپ سٹریٹجک ایڈوائزری گروپ نے رواں ہفتے سائنوفارم کے فراہم کردہ ڈیٹا پر تشویش کا اظہار کیا، جس میں بعض مریضوں پر سنگین اثرات کا بتایا گیا تھا۔ لیکن انہوں نے بیماری سے بچاؤ میں ویکسین کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہنم کا کہنا ہے کہ منظوری کے بعد ایس ای جی نے سفارش کی تھی کہ 18 سال سے زائد عمر کے افراد سائنوفارم ویکسین کی دو خوراکیں لگوائیں۔