Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوٹو گرافی کے ذریعے اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد کا تعمیراتی حسن اجاگر

مسجد میں 56 چھوٹے گنبد ہیں- (فوٹو سبق)
سعودی فوٹو گرافر ماجد سندی نے اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد کی فوٹو گرافی کے ذریعے اسلامی فن تعمیر کو اجاگر کیا ہے۔
مسجد قبا دینی اور تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے مدینہ ہجرت کے موقع پر اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس کی تعمیر میں حصہ لیا تھا۔ 


مسجد قبا ازسر نو تعمیر کی گئی جس سے رقبہ دگنا ہوگیا- (فوٹو سبق)

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سی این این عربی ویب سائٹ پر سعودی فوٹو گرافر نے اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد کی فوٹو گرافی کے بارے میں بتایا ہے۔ 
سندی کا کہنا ہے کہ مسجد قبا کا ڈیزائن منفرد ہے۔ اس کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ چھ  بڑے گنبد ہیں جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس کے تعمیراتی حسن کا ایک پہلو یہ ہے کہ اس میں 56 چھوٹے گنبد ہیں۔ خوبصورت داخلی صحن ہے جو جنوبی دالان کو شمالی دالان سے جوڑے ہوئے ہے۔ پہلے یہ چوکور شکل کا تھا مگراب مستطعیل شکل  کا ہوگیا ہے۔
سندی کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران مسجد قبا میں افطار پیکٹ اور آب زمزم پیش کیا جارہا ہے۔ یہاں کورونا ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ تراویح اورتہجد کی نمازیں ہورہی ہیں۔ 


شاہ فہد کےزمانے میں یہ مسجد ازسر نو تعمیر کی گئی (فوٹو سبق)

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم وقتا فوقتا مسجد قبا آتے رہتے تھے۔ وہ سنیچر کے روز یہاں آکر نماز ادا کیا کرتے تھے۔
گزشتہ برسوں کے دوران مسجد قبا میں بڑے پیمانے پر اصلاح و ترمیم کا کام ہوا۔ شاہ فہد کےزمانے میں یہ مسجد ازسر نو تعمیر کی گئی جس سے رقبہ دگنا ہوگیا۔ قدیم طرز تعمیر برقرار رکھا گیا۔ پرانی عمارت منہدم کرکے چاروں طرف سے توسیع کی گئی۔ اس کے چار مینارے ہیں۔ پہلے صرف ایک مینہر ہوتا تھا۔ ہر مینارہ الگ جہت میں بنایا گیا ہے اور 47 میٹر اونچا ہے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: