ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’ٹرانسپورٹ کے وزیر کے خیال میں ایوی ایشن اور لوگوں کی حفاظت کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔‘
یہ پابندی دونوں ممالک سے آنے والی براہ راست پروازوں پر ہے۔ مسافر اب بھی پاکستان اور انڈیا سے کینیڈا کا سفر کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے انہیں کسی تیسرے ملک سے آنا ہوگا۔
مسافروں کو کینیڈا میں داخل ہونے سے پہلے جہاں سے وہ پرواز بھر رہے ہیں وہاں سے کورونا منفی ٹیسٹ لانا ہوگا۔
گذشتہ ہفتے ایئر کینیڈا نے ممکنہ حکومتی اعلان کے پیش نظر حفظ ماتقدم کے طور پر انڈیا سے پروازوں پر پابندی لگا دی تھی۔ ایئر کینیڈا کی سروس پاکستان کے لیے نہیں ہے۔
کینیڈا میں زمینی یا فضائی راستے سے داخل ہونے والوں کو کورونا کا منفی ٹیسٹ پیش کرنا ہوگا اور دو ہفتے کا قرنطینہ کرنا ہوگا، تاہم کچھ ورکرز کو اس حوالے سے استثنیٰ حاصل ہے۔
فضائی راستے سے آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ آنے تک مختص کیے گئے ہوٹلوں میں تین دن تک قیام کرنا ہوگا اور آمد کے آٹھ روز بعد دوبارہ کورونا ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
کورونا کی نئی اقسام کے بارے میں تشویش
کینیڈا کی پبلک ہیلتھ ایجنسی کے ایپیڈیمالوجی ڈیٹا کے مطابق آٹھ مئی کو ختم ہونے والے ہفتے تک فضائی مسافروں میں سے صرف 0.6 کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔
تمام ایسے مسافر جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آتا ہے ان کی ’جینوم سیکوئنسنگ‘ کی جاتی ہے تاکہ کورونا کی کسی اور قسم کا پتا لگایا جا سکے۔
انڈیا میں گذشتہ برس کورونا کی ایک قسم B.1.617 کی شناخت ہوئی تھی جو کینیڈا میں بھی پائی گئی ہے۔