سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلھوب نے کہا ہے کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں نے جو پابندیاں لگائی ہیں ان کا مقصد سماجی فاصلے کی پابندی کرانا اور کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ اجتماعات سے وائرس تیزی سے پھیلتا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے اتوار کو پریس کانفرنس میں یاد دہانی کرائی کہ ’غیر قانونی فیملی اجتماع پر جرمانہ 10 ہزار ریال، غیر فیملی اجتماع پر 15 ہزار ریال اورسماجی تقریبات میں حد سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر 40 ہزار ریال سے زیادہ کا جرمانہ ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
-
کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، تقریب میں شریک 109 خواتین گرفتارNode ID: 567771
-
ایک ہفتے میں کورونا ایس او پیز کی 25 ہزار خلاف ورزیاںNode ID: 567936
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ورکرز کے کسی بھی اجتماع پر 50 ہزار ریال جرمانہ مقرر ہے جبکہ قانون مخالف کسی بھی اجتماع میں شرکت کرنے والے پر الگ سے پانچ ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا۔‘
’خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا یعنی ایک لاکھ ریال کردیا جائے گا اور کیس پبلک پراسیکیوشن کے حوالے ہوگا جہاں خلاف ورزی کرنے والے پر ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا کا فیصلہ صادر ہوگا۔‘
وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ ’جو شخص ہیلتھ کورنٹائن یا آئسولیشن کی ہدایات کی خلاف ورزی کرے گا اس پر دو لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا یا دو برس تک قید کی سزا ہوگی۔ دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔‘
’خلاف ورزی دہرانے پر پہلی سزا کے مقابلے میں دوسری دگنی ہوگی اور اگر خلاف ورزی کرنے والا غیر ملکی ہوگا تو اسے مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا اور قید کی سزا کے بعد اسے بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔‘