Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کی جانب سے امریکی پابندیاں مسترد ، مزید حملوں کی دھمکی

اگر حوثیوں نے امن مطالبات کو نظر انداز کیا تو امریکہ سخت اقدامات کرے گا۔(فوٹو عرب نیوز)
حوثیوں نے اپنے رہنماوں پر امریکہ کی تازہ ترین پابندیوں کے جواب میں عرب اتحادی ممالک میں غیر متوقع مقامات پر مزید ڈرون اور میزائل حملوں کی دھمکی دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حوثی سپریم انقلابی کمیٹی کے صدر محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے ہمارے فوجی اور سیاسی رہنماوں پر پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا توہماری تحریک جارح ممالک پر حملوں میں اضافہ کرے گی۔
محمد علی الحوثی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ پابندیاں مجاہدین کو خوفزدہ نہیں کر سکتیں۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے امریکہ نے دو حوثی فوجی رہنماوں پر پابندیاں عائد کردی تھیں جو حوثیوں سے حملے روکنے اور مثبت طور پر امن اقدامات میں شامل ہونے کے لئے اقوام متحدہ ، امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے کئے جانیوالے مطالبات کے باوجود وسطی شہر مارب پر موجودہ کارروائی کی کمان کررہے ہیں۔
فوجی عہدیداروں نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور مارب کے علاقے میں کسی بڑی پیش قدمی میں ناکام رہنے کے باوجود حوثی آگے بڑھے اور مارب شہر سے باہر حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں پر حملہ کیا۔
کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ نے حوثی باغیوں کوجنگ کے خاتمے کے لئے امریکی خصوصی ایلچی کی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے پر مجبور کرنے کے لئے حوثی فوجی رہنماوں کو بلیک لسٹ کرنے کا سہارا لیا ہے۔
صنعا سینٹر برائے سٹریٹجک سٹڈیز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ماجد المدہجی نے ٹویٹ کیا ہے کہ حوثیوں کے مارب پر قبضہ کرنے کے اصرار نے امریکیوں کو شرمندہ کیا ہے اور اس خونی جنگ کے خاتمے کے لئے ان کی جانب سے پرامن سیاسی کردارادا کرنے کی خواہش کو ختم کردیا ہے۔
انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہا ہے کہ اگر حوثیوں نے امن مطالبات کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو امریکہ سخت اقدامات کر سکتا ہے۔

حوثیوں کی رضامندی ایسی چیز ہے جس کا امریکہ بھی مثبت جواب دے گا۔ (فوٹو عرب نیوز)

دوسری جانب نجیب غالب نے جو یمن کی وزارت اطلاعات کے انڈرسیکریٹری ہیں انہوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ انفرادی باغیوں پر پابندیاں اس تحریک کو اپنا طرز عمل تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرسکیں گی۔
نجیب غالب نے عرب نیوزسے گفتگو میں کہا  ہےکہ بلا شبہ یہ امریکہ کا واضح پیغام ہے کہ مستقبل میں مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جن عہدیداروں کو ہدف بنایا گیا ہے ان کے بیرون ملک کوئی بینک اکاونٹس نہیں تھے اور وہ شاذ و نادر ہی بیرون ملک سفر کرتے تھے۔
ان پابندیوں کا زمینی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ امریکہ کو حوثیوں کے سرگرم رہنماوں کی تلاش کرنی چاہئے جواس تحریک کو اسلحہ اور رقم فراہم کرتے ہیں۔

جو عہدیدار ہدف ہیں وہ شاذ و نادر ہی بیرون ملک سفر کرتے تھے۔(فوٹو عرب نیوز)

حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ اس وقت درست تھا کیونکہ اس نے حوثیوں کے ساتھ ایک مربوط تنظیم کی حیثیت سے معاملہ کیا تھا۔ چند افراد کے خلاف کارروائی کرنے سے کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
20 مئی کو ٹیلیفون پر خصوصی بریفنگ کے دوران یمن کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت حوثی طرز عمل پر نظر رکھے گی اور اس کے مطابق ہی سزا یا جزا پر مبنی اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم حوثیوں کے رویوں اوراقدامات کا مسلسل اور مستقل طور پر جائزہ لیتے ہیں اوران کے رویے کے جواب میں ہر مناسب اقدام اٹھانے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی کہتا ہوں کہ اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ شامل ہونے کی خواہش اور امن سے وابستگی ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں کی رضامندی ایسی چیز ہے جس کا امریکہ کی طرف سے بھی مثبت جواب دیا جائے گا۔
 

شیئر: