امریکہ نے حوثی ملیشیا کے دو اہم رہنماؤں پر پابندیاں لگا دیں
امریکہ نے حوثی ملیشیا کے دو اہم رہنماؤں پر پابندیاں لگا دیں
منگل 2 مارچ 2021 20:14
پابندیاں حوثیوں کے نئے حملوں کی وجہ سے لگائی گئی ہیں۔(فائل فوٹو اے پی)
امریکہ نے شہریوں، ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی پانیوں میں تجارتی جہاز رانی روکنے لیے حملوں میں ملوث یمن کے دو حوثی رہنماؤں پر پابندیاں لگا ئی ہیں۔
عرب نیوز اور العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے منصور السعدی (حوثی ملیشیا کے نیول چیف آف سٹاف)، احمد الحمزی ( حوثی ملیشیا کےایئرفورس کمانڈر) پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ’حوثیوں کے ان دونوں رہنما وں کی کارروائیوں نے یمن کی خانہ جنگی کو طول دیا اور ملک میں انسانی بحران کو بڑھایا ہے‘۔
امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ ’السعدی اور الحمزی پر پابندیاں حوثیوں کے نئے حملوں کی وجہ سے لگائی گئی ہیں۔ دونوں رہنما حوثی ملیشیا کے حملوں کے ذمہ دار ہیں جس سے یمنی شہریوں، ہمسایہ ملکوں اور بین الاقوامی پانیوں میں کمرشل جہاز رانی کو متاثرکیا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’یہ اقدامات جو ایرانی حکومت کے عدم استحکام سے دوچار کرنے والے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے تھے نے یمنی تنازع کو ہوا دی، ایک ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا اور یمن کو قحط کے دھانے پر دھکیل دیا ہے‘۔
امریکی وزارت خزانہ نے سعودی ریجن جازان کے رہائشی علاقے پر حوثیوں کے نئے حملوں کی بھی مذمت کی۔
العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ میں غیرملکی اثاثوں کے نگراں ادارے کے ڈائریکٹر آندرے جیکی نے بیان میں کہا کہ امریکہ سول تنصیبات پر تخریبی کارروائی کے لیے دونوں حوثی جنگجوؤں کی مذمت کرتا ہے۔
آندرے جیکی نے کہا کہ یہ دونوں یمن میں جنگجوؤں کی قیادت کرکے انسانی بحران کو مزید دھماکہ خیز بنا رہے ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’ ایرانی پاسداران انقلاب نے مبینہ طور پر اندرون یمن جنگی کارروائیوں اور سعودی عرب پر حملوں کے لیے حوثیوں کی عسکری مدد کی ہے‘۔
امریکی وزارت خزانہ نے خیال ظاہر کیا کہ’ ایرانی نظام اور پاسداران انقلاب نے اسلحہ اور عسکری ٹریننگ کے ذریعے حوثیوں کی مدد کرکے جنگ بھڑکا رکھی ہے‘۔
’ایرانی مدد کی بدولت ہی حوثی یمن اور سعودی عرب میں شہریوں پر تباہ کن حملے کر پا رہے ہیں۔ ایرانی مدد کے سہارے خانہ جنگی کو ہوا مل رہی ہے اور یمنی عوام کے مصائب بڑھ رہے ہیں‘۔
امریکہ نے اس امر پر زور دیا کہ وہ حوثی کمانڈروں کی ان سرگرمیوں پر ان کا احتساب ضرور کرے گا جن کی وجہ سے یمن میں انسانی المیہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔